پیرس:فرانس کے پیرس میں پولیس نے پنشن اصلاحات پر مشتعل مظاہرین کے ایک بڑے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا، ساتھ ہی آنسو گیس اور اسٹن گرینیڈ کا بھی استعمال کیا۔ سی جی ٹی ٹریڈ یونین کے مطابق، ریٹائرمنٹ کی عمر 62 سے بڑھا کر 64 کرنے کے حکومتی منصوبے کے خلاف احتجاج کے 11ویں دن ہزاروں افراد نے فرانسیسی دارالحکومت میں مارچ کیا۔ پولیس نے مظاہرین کی تعداد 57,000 بتائی۔ شام ڈھلتے ہی مظاہرین کی ایک بڑی تعداد وسطی پیرس کے پلیس ڈی اٹلی اسکوائر پر جمع ہوگئی۔ اس دوران کچھ لوگوں کے گیس کے کنستروں کو آگ لگا نے کے بعد تشدد اس وقت بھڑک اٹھااور پولیس حرکت میں آگئی۔ 13 اپریل کو مظاہرے کی کال کے ساتھ ہی شام 7 بجے کے قریب دھرنا ختم ہوا۔
فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نے کہا کہ پولیس نے ملک گیر ہڑتال کے دوران جھڑپوں میں 111 مظاہرین کو گرفتار کیا اور 154 اہلکار زخمی ہوئے۔ اسی دوران بی ایف ایم ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پولیس نے پیرس میں 45 افراد کو حراست میں لیا اور 77 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ فرانس میں شدید حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔ جس کی وجہ سے پیرس کی سڑکوں پر آتش زنی اور پتھراؤ، نعرے بازی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ دراصل یہ احتجاج حکومت کے فیصلے کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔ فرانس کی ایمینوئل میکرون حکومت نے ریٹائرمنٹ کی عمر میں دو سال کا اضافہ کر دیا ہے۔ جس پر احتجاج شدید ہو گیا ہے۔