اردو

urdu

PM Modi meet Russian FM: یوکرین بحران کے درمیان وزیراعظم مودی کی روسی وزیر خارجہ سے ملاقات

یوکرین بحران کے درمیان وزیراعظم نریندر مودی نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کی۔ اس سے قبل دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات بھی ہوئی تھی۔ PM Modi meet Russian FM

By

Published : Apr 1, 2022, 7:20 PM IST

Published : Apr 1, 2022, 7:20 PM IST

PM Modi meet Russian FM
یوکرین بحران کے درمیان وزیراعظم مودی کی روسی وزیر خارجہ سے ملاقات

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب بھارت کو روس سے خام تیل اور دیگر سامان کی سپلائی کے حوالے سے بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے۔ بھارت نے روبل روپیہ کے تبادلے کے ذریعے روس سے بہتر معیار کا خام تیل خریدنے کا بھی اشارہ دیا ہے۔ قبل ازیں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھارتی وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر سے ملاقات کی۔ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے وزیر خارجہ کی میٹنگ سے پہلے کہا تھا کہ اگر بھارت روس سے کچھ خریدنا چاہتا ہے تو ان کا ملک سپلائی پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔ PM Modi meet Russian FM

بشکریہ ٹویٹر

وزیراعظم مودی اور روسی وزیر خارجہ لاوروف کے درمیان ملاقات تقریباً 40 منٹ تک بات چیت جاری رہی۔ تاہم پی ایم مودی نے گزشتہ دو ہفتوں میں برطانیہ، چین، آسٹریا، یونان اور میکسیکو سے بھارت آنے والے کسی وزیر سے ملاقات نہیں کی۔ لاوروف نے اس سے قبل جمعہ کو کہا تھا کہ وہ صدر ولادیمیر پوتن کا ایک ذاتی پیغام وزیر اعظم مودی تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ لاوروف نے کہا تھا کہ صدر پوتن اور پی ایم مودی باقاعدہ رابطے میں ہیں اور میں واپس جاکر صدر کو بات چیت کے بارے میں آگاہ کروں گا۔ انہوں نے پی ایم مودی کا شکریہ ادا کیا کہ انہیں وزیراعظم تک اپنا پیغام پہنچانے کا موقع ملا۔ یوکرین کے بحران میں پی ایم مودی کے ثالثی کے کردار پر لاوروف نے کہا کہ اگر بھارت حل کی سمت میں کوئی کردار ادا کرنا چاہتا ہے تو بھارت اس عمل میں مدد کرسکتا ہے۔

دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بھارت نے روس سے مزید مقدار میں خام تیل خریدنے کا اشارہ دیا ہے۔اسی دوران امریکی نائب این ایس اے دلیپ سنگھ نے کہا ہے کہ جو بھی ملک ان اقتصادی پابندیوں کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، انہیں اس کے نتائج بھگتنے پڑ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Russian FM Visits India: ماسکو ہر وہ چیز فراہم کرنے کے لیے تیار ہے جو نئی دہلی خریدنا چاہتا ہے: روسی وزیر خارجہ

Russian FM Visits India: ایس جے شنکر کی روسی وزیر خارجہ لاوروف کے ساتھ دہلی میں بات چیت

واضح رہے کہ روسی وزیر خارجہ لاوروف بھارت کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ 24 فروری کو جنگ شروع ہونے کے بعد کسی اعلیٰ روسی اہلکار کی جانب سے بھارت کا یہ پہلا دورہ ہے۔ روسی وزیر خارجہ دوسرے مسائل کے ساتھ ساتھ روس سے تیل کی خریداری اور روپیہ روبل کی ادائیگی پر بات چیت کے لیے جمعرات کی شام دہلی پہنچے تھے۔ بھارت پہنچنے سے پہلے لاوروف نے چین کے شہر تونشی میں کہا تھا کہ مغرب 500 سال سے زیادہ عرصے تک دنیا پر حاوی رہا، لیکن اب وقت بدل رہا ہے اور ایک کثیر قطبی عالمی نظام شکل اختیار کر رہا ہے۔ لاوروف نے کہا کہ 'ایک نئی حقیقت شکل اختیار کر رہی ہے۔ یک قطبی دنیا کا خاتمہ ہو رہا ہے اور ایک کثیر قطبی نظام نے جنم لیا ہے۔ یہ ایک بامقصد عمل ہے جو رک نہیں سکتا۔ اس نئی حقیقت میں کوئی ایک حکمران نہیں ہو سکتا۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ امریکہ، یورپی یونین اور ناٹو پوری دنیا میں اپنی بالادستی کو دوسرے پر نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details