اسلام آباد: پیٹرولیم ڈویژن نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو خبردار کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کا اسٹاک خشک ہوسکتا ہے کیونکہ بینک درآمدات کے لیے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) کھولنے اور تصدیق کرنے سے انکار کررہے ہیں۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق دیگر شعبوں کی طرح، پاکستان میں تیل کی صنعت کو امریکی ڈالر کی کمی اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے عائد پابندیوں کی وجہ سے لیٹرز آف کریڈٹ (LAC) کھولنے میں رکاوٹوں کا سامنا ہے۔
پاکستان اسٹیٹ آئل (PSO) کا ایک آئل کارگو پہلے ہی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ جبکہ 23 جنوری کو لوڈ کیے جانے والے دوسرے کارگو کے لیے ابھی تک LAC کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے گورنر کو لکھے گئے خط میں، پیٹرولیم ڈویژن نے ان کی توجہ آئل ریفائنریوں اور مارکیٹنگ کمپنیوں کو ایل سیز کے قیام میں درپیش مشکلات کی طرف مبذول کرائی۔ ذرائع کے مطابق پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ (پارکو) 535,000 بیرل خام تیل کے دو کارگو درآمد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ لیکن بینک ایل سی کھولنے اور تصدیق کرنے پر آمادہ نہیں ہیں۔