رملہ: فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف نئی اسرائیلی حکومت کی جارحیت کو روکنے کے لیے مداخلت کرے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی WAFA کے مطابق محمود عباس نے یہ ریمارکس مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رملہ میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے ان کے دفتر میں ملاقات کے دوران دیے۔ رپورٹ کے مطابق، فلسطینی صدر نے اسرائیل پر خطے میں امن اور استحکام کے مواقع کو تباہ کرنے کا الزام عائد کیا، جبکہ امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت کے انتہا پسندانہ اقدامات کو روکنے کے لیے مداخلت کرے۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے جیک سلیوان کو اسرائیل کی طرف سے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کی خلاف ورزی سے بھی آگاہ کیا۔ فلسطینی رہنما نے کہا کہ امریکہ کو اسرائیل کے یکطرفہ اقدامات اور خلاف ورزیوں کو روکنا چاہیے، جن میں بستیوں کی توسیع، قتل و غارت، فلسطینی شہروں اور قصبوں پر حملے شامل ہیں۔ عباس نے سلیوان کو بتایا کہ فلسطینی قیادت اسرائیلی جرائم کو قبول نہیں کرے گی بلکہ ان کا مقابلہ کرے گی اور فلسطینی عوام کے حقوق، زمین اور تقدس کا دفاع کرے گی۔