فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے کہا کہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کا قبضہ سیاسی حل کے ذریعے ختم ہونا چاہیے۔ فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں بلنکن کے ساتھ ملاقات کے دوران فلسطینی صدر نے پناہ گزینوں کے مسئلے اور تمام قیدیوں کی رہائی سمیت تمام مستقل حیثیت کے مسائل کے حل کے لیے بین الاقوامی قراردادوں پر زور دیا۔ Palestinian President Meets US Secretary of State
فلسطینی صدر نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی بستیوں پر قبضہ اور حملوں کو روک کر، مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ کی تاریخی حیثیت کے تحفظ اور اسرائیل کی یکطرفہ کارروائی کو روکنے کے لیے دو ریاستی حل کے اپنے عزم کو عملی جامہ پہنائیں۔ انہوں نے مشرقی یروشلم میں امریکی قونصل خانے کو دوبارہ کھولنے اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کو اکسانے کی حوصلہ افزائی کرنے والے دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد امریکی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عباس نے امریکی وزیر خارجہ کو بتایا کہ اسرائیل کے قبضے کے جرائم کے باوجود یورپ میں موجودہ واقعات واضح دوہرے معیار کو ظاہر کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: