اسلام آباد: پاکستان کی سالانہ مہنگائی کی پیمائش کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کے حساب سے کی جاتی ہے۔ اس پیمائش کے حساب سے فروری میں مہنگائی بڑھ کر 31.55 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جس کی وجہ سے اشیاء خورد و نوش اور ٹرانسپورٹ کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے، پچھلے مہینے یہ مہنگائی 27.6 فیصد تھی۔ پاکستانی اخبار ڈان نے عارف حبیب کارپوریشن کے مطابق رپورٹ کیا کہ جولائی 1965 کے بعد دستیاب اعداد و شمار کی بنیاد پر سی پی آئی میں یہ اب تک کا سب سے زیادہ اضافہ ہے۔ فروری 2022 میں مہنگائی کی شرح 12.2 فیصد تھی۔
پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق شہری اور دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیادوں پر بالترتیب 28.82 فیصد اور 35.56 فیصد تک بڑھی ہے جبکہ ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر 4.32 فیصد اضافہ ہوا۔ ڈان نے رپورٹ کیا کہ گزشتہ کئی مہینوں کے دوران کنزیومر پرائس انڈیکس کے حساب سے قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جس میں گزشتہ سال جون سے سالانہ افراط زر 20 فیصد سے اوپر ہے۔