خرطوم:سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں پاکستانی سفارت خانہ سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جھڑپوں کے دوران گولیوں کی زد میں آگیا۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق سفارتخانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کی گئی ٹویٹ کے مطابق چانسری عمارت کو تین گولیاں لگیں۔ سفارت خانے نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ ویانا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہے کیونکہ میزبان حکومت سفارتی مشنوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔ ٹویٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ ہم دونوں فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور سوڈان کی حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے سفارت خانے کی سلامتی اور حفاظت کے لیے فوری طور پر سیکیورٹی اہلکار تعینات کریں۔
سفارت خانے نے تمام پاکستانیوں کو گھر پر رہنے اور بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے غیر ضروری طور پر باہر جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا۔ اس کے بعد کی گئی ایک اور ٹوئٹ میں سفارت خانے نے نوٹ کیا کہ سفارت خانے کی دیوار میں چند گولیاں گھسنے کے بعد سب محفوظ ہیں اور سوڈان میں پاکستانی کمیونٹی کی خدمت کے لیے پرعزم ہیں۔ تاہم اسلام آباد میں دفتر خارجہ کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔ ڈان کی ایک اور رپورٹ کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سوڈان دو حریف جرنیلوں کے لیے میدانِ جنگ میں تبدیل ہو چکا ہے، لیکن انھیں متضاد مفادات کے ساتھ بین الاقوامی اتحاد کے پیچیدہ جالوں کی پشت پناہی حاصل ہے جو ملک کے مستقبل کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔