اسلام آباد: پاکستان نے افغانستان میں طالبان کی زیر قیادت حکومت کے ایک عہدیدار کے ریمارکس کو دوستانہ تعلقات کی روح کے خلاف قرار دیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ پاکستان نے بین الاقوامی توقعات اور خدشات کو دور کرنے کے لیے طالبان کی عبوری حکومت کو ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے جمعہ کو ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں طالبان کے نائب وزیر خارجہ شیر عباس استانکزئی کے بیان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا۔ Pakistan Afghanistan Relations
استانکزئی نے طالبان کی جانب سے 27 ستمبر کو دعویٰ کیا تھا کہ اسلام آباد کو واشنگٹن سے امریکی ڈرون کو افغانستان میں پرواز کرنے کے لیے لاکھوں ڈالر مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ کب تک برداشت کر سکتے ہیں، اگر ہم اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تو ہمیں کوئی نہیں روک سکے گا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی اور ناقابل قبول ہے۔