اسلام آباد: پاکستانی نیوز چینل سماء ٹی وی کے انویسٹی گیشن یونٹ (SIU) کی جانب سے صوبہ پنجاب کے محکمہ داخلہ اور وزارت انسانی حقوق سے جمع کیے گئے اعداد و شمار کی بنیاد پر ایک سروے کیا گیا، جس میں یہ انکشاف ہوا کہ خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے تاہم سزا کی شرح انتہائی کم 0.2 فیصد رہی۔ Rape Cases in Pakistan
نئے جمع کیے گئے اور مرتب کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 2017 سے 2021 تک ملک میں 21,900 خواتین کی عصمت دری کی گئی۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ ملک بھر میں روزانہ تقریباً 12 خواتین کی عصمت دری کی جاتی ہے، یا ہر دو گھنٹے میں ایک عورت کے ساتھ زیادتی کی جاتی ہے۔ سروے کرنے والوں کے مطابق، یہ رپورٹ کیے گئے کیسز بہت کم ہوسکتے ہیں کیونکہ سماجی بدنامی اور انتقامی کاروائی کا خوف خواتین کو اپنے اوپر کی گئی زیادتی کو رپورٹ کروانے سے روکتا ہے۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2017 میں عصمت دری کے 3,327 واقعات رپورٹ ہوئے۔ لیکں یہ کیسز 2018 میں 4,456 ، 2019 میں 4,573 ، 2020 میں 4,478 کیسز تک پہنچ گئے اور 2021 میں یہ تعداد بڑھ کر 5,169 ہو گئی۔ 2022 میں میڈیا نے ملک بھر میں عصمت دری کے 305 واقعات رپورٹ کیے۔ مئی میں 47 کیسز، جون (91)، جولائی (86) اور اگست میں 71 کیسز رپورٹ ہوئے۔ اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ پنجاب میں مئی 2022 سے اگست 2022 تک ریپ کے تقریباً 350 واقعات رپورٹ ہوئے تھے لیکن سال کے پہلے چار مہینوں کا کوئی ڈیٹا دستیاب نہیں تھا۔