اسلام آباد: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کو اٹلی میں کشتی سانحہ میں دو درجن سے زائد پاکستانیوں کے ڈوبنے کا نوٹس لے لیا۔ اپنے آفیشل ٹویٹر اکاونٹ پر شہباز شریف نے دفتر خارجہ کو ہدایت کی کہ وہ جلد از جلد اس واقعے سے متعلق حقائق کا پتہ لگائیں۔ شہباز شریف نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ اٹلی میں کشتی کے حادثے میں دو درجن سے زائد پاکستانیوں کے ڈوبنے کی اطلاعات انتہائی تشویشناک ہیں، میں نے دفتر خارجہ کو جلد از جلد حقائق جاننے اور قوم کو اعتماد میں لینے کی ہدایت کی ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کا ٹویٹ شہباز شریف کا یہ بیان اٹلی کے جنوبی کلابریا کے علاقے میں اتوار کی صبح طوفانی سمندر میں اوور لوڈ شدہ کشتی ڈوبنے سے 28 پاکستانیوں سمیت 59 تارکین وطن کی موت کے بعد سامنے آیا ہے۔ روم میں پاکستانی سفارتخانے نے بتایا کہ اتوار کو ڈوبنے والی کشتی میں دیگر افراد کے علاوہ 40 پاکستانی بھی سوار تھے۔ سفارت خانہ نے مزید کہا کہ ریسکیو اہلکاروں نے 28 پاکستانیوں کی لاشوں کو سمندر سے باہر نکال لیا ہے جبکہ مزید 12 پاکستانی شہری تاحال لاپتہ ہیں۔
پاکستانی حکام کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس سلسلے میں اطالوی حکام، رضاکاروں اور میری ٹائم ایجنسیوں سے رابطے میں ہیں۔سفارت خانے نے کہا کہ وہ کلابریا کے علاقے میں پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ رابطے میں ہے اور انہیں اس المناک واقعے کے بارے میں تازہ ترین معلومات فراہم کر رہا ہے۔دریں اثناء دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہم اٹلی کے ساحل پر ڈوبنے والے جہاز میں پاکستانیوں کی ممکنہ موجودگی سے متعلق رپورٹس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے ٹویٹر پر کہا کہ روم میں پاکستانی سفارت خانہ اطالوی حکام سے حقائق کا پتہ لگانے کے عمل میں ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ بحری جہاز کئی روز قبل پاکستان، افغانستان، ایران اور کئی دیگر ممالک کے تارکین وطن کے ساتھ ترکیہ سے روانہ ہوا تھا اور کلابریا کے مشرقی ساحل پر واقع سمندری تفریحی مقام کے قریب طوفانی موسم کی وجہ سے حادثے کا شکار ہوگیا۔ اس حادثے میں بچ جانے والوں کا کہنا ہے کہ جہاز میں 140 سے 150 افراد سوار تھے۔