اسلام آباد: پاکستان کی قومی اسمبلی نے پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت 9 مئی کو ملک گیر فسادات کے سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان سمیت تمام شرپسند عناصر کے خلاف فوری سماعت کے لئے قرارداد منظور کرلی۔ قومی اسمبلی نے 9 مئی کے شرپسندوں کے خلاف کیسز ملٹری ایکٹ کے تحت چلانے کی قرارداد منظور کرلی۔ پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے خلاف قرار داد پیش کی۔
9 مئی کے حوالے سے مذمتی قرارداد کے متن کے مطابق ایک جماعت اور اس کے قائد نے 9 مئی کو تمام حدود پار کر دیں، آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے فوجی تنصیبات پر حملے کیے، ان کے حملوں سے ریاستی اداروں اور ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، آئین اور قانون کے تحت ان کے خلاف کارروائی مکمل کی جائے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف کارروائی میں ایک دن کی تاخیر بھی نہ کی جائے، ان کی جماعت کے کارکن اور رہنما بھی ان کی کارروائیوں سے لاتعلقی اختیار کر رہے ہیں، شرپسندوں اور مجرموں کے خلاف کارروائی کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔