اسلام آباد: پاکستان ایئر فورس نے جمعرات کو ایران کے اندر مبینہ بلوچ علیحدگی پسند کیمپوں کے خلاف جوابی کارروائی کی۔ پاک فضائیہ کی جانب سے جوابی حملوں میں ایرانی حدود میں مطلوب بلوچ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ڈپٹی گورنرعلی رضا مرہماتی اور صوبائی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان اور بلوچستان کے سرحدی گاؤں پر پاکستانی حملے میں تین خواتین اور چار بچوں سمیت سات غیر ایرانی شہری ہلاک ہوگئے۔ تہران نے کہا کہ یہ اقدام پاکستان کی جانب سے جیش العدل (آرمی آف جسٹس) کے دو 'اہم ہیڈ کوارٹرز' کو تباہ کرنے کے لیے کارروائی کے بعد سامنے آیا ہے۔ پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دہشت گرد ایران کے حکومتی عمل داری سے محروم علاقوں میں مقیم تھے، انٹیلی جنس معلومات پر کیے جانے والے اس آپریشن کا نام مرگ بر،سرمچار رکھا گیا۔
اس حملے میں عین مطابق میزائل اور ڈرون حملے استعمال کیے گئے۔ ایران کے ذریعہ پاکستانی حدود میں فضائی حملے کے بعد پاکستان نے ایران کو سنگین نتائج کا سامنا کرنے کی وارننگ دی تھی۔ پاکستانی نژاد صحافی سلمان مسعود نے بدھ کے روز ایکس پر پوسٹ کیا کہ پاکستانی فضائیہ نے ایران کے اندر بلوچ علیحدگی پسندوں کے کیمپوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔ ایک اور پاکستانی اخبار نے لکھا ہے کہ پاکستان نے ایران کی سرحد پر سرگرم بلوچ عسکریت پسندوں کے ٹھکانے پر حملہ کیا ہے۔