پشاور: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں جمعرات کو دو حملوں میں چار پولیس اہلکار ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق پہلا حملہ افغانستان کی سرحد سے متصل صوبہ خیبرپختونخوا کے قصبے لکی مروت میں ایک پولیس اسٹیشن پر ہوا جس میں پانچ پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ پولیس کی جوابی فائرنگ کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے اور سرچ آپریشن کے لیے اضافی نفری طلب کر لی گئی۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایک پولیس اہلکار اپنے تین بندوق برداروں اور ڈرائیور کے ساتھ موقع کی طرف روانہ ہوا اور راستے میں ہی ان پر حملہ کر دیا گیا جوکہ دوسرا حملہ تھا۔
ذرائع کے مطابق اس حملے میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اقبال مہمند کی گاڑی اس وقت سڑک کے کنارے نصب بم سے ٹکرا گئی جب وہ ایک چیک پوسٹ پر جا رہے تھے۔ اس حملے میں اہلکار اور اس کے تین بندوق بردار ہلاک ہو گئے، جب کہ اس کا ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا۔ تمام زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ مقامی پولیس افسر اشفاق خان نے بتایا کہ دہشت گرد مشتبہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تھانے پر دو حملے ہوئے، پہلے تھانے پر حملہ ہوا، بعد میں تھانے کے باہر پولیس کی گاڑی کو بم سے نشانہ بنایا گیا۔ پاکستانی طالبان نے دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔