نئی دہلی:فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا دو روزہ اجلاس پیرس میں جاری ہے، جس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالے جانے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ اجلاس میں پاکستانی وفد وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کی قیادت میں شریک ہے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت پر نظر رکھنے والی عالمی تنظیم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے پاکستان چار سال بعد نکل سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کے تمام 34 نکات پر عمل پیرا ہے جن میں سے 27 نکات دہشت گردی کی مالی معاونت اور 7 نکات منی لانڈرنگ سے متعلق تھے۔ Pakistan likely to exit Grey List
اس سال جون میں اجلاس کے بعد اپنے بیان میں، ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ جون 2022 کے مکمل اجلاس میں، FATF نے ایک ابتدائی قرارداد منظور کی تھی کہ پاکستان نے 34 نکات پر مشتمل دو ایکشن پلان کو کافی حد تک مکمل کر لیا ہے اور اب اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے سائٹ کا دورہ کرنے کی کوشش کرے گی کہ پاکستان میں AML/CFT اصلاحات کا نفاذ شروع ہو چکا ہے اور مستقبل میں نفاذ اور بہتری کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری سیاسی عزم کو برقرار رکھنا ہے۔
اس کے بعد، FATF کی 15 رکنی ٹیم نے 29 اگست سے 2 ستمبر تک پاکستان کا دورہ کیا، اور پاکستان کے مالیاتی نظام سے متعلق حکام سے ملاقات کی، بشمول سرکاری بینکوں، وزارت خزانہ، جس کے بعد اس نے ملک کے بارے میں ایک آن سائٹ رپورٹ بھی تیار کی۔ اس ٹیم میں امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، یورپی یونین اور دیگر کے حکام شامل تھے۔ ٹیم اپنی رپورٹ پیش کرے گی اور اس پر اگلے ہفتے پیرس میں ہونے والے مکمل اجلاس میں بحث کی جائے گی۔ اس اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کریں گی۔