اسلام آباد: پاکستان کی وزارت داخلہ نے اے آر وائی نیوز کا نان آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) منسوخ کر دیا ہے۔ ٹیلی ویژن نیٹ ورک نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی زیر قیادت مخلوط حکومت نے اے آر وائی نیوز کا این او سی منسوخ کرکے صحافی برادری کے معاشی قتل کی طرف ایک اور قدم اٹھایا ہے۔ اے آر وائی نیوز نے کہا کہ این او سی کی منسوخی کا مطلب نیوز چینل سے وابستہ 4000 سے زیادہ میڈیا پروفیشنلز کا مالی قتل ہوگا۔
پاکستان کی وزارت داخلہ نے اے آر وائی نیوز کا این او سی منسوخ کر دیا یہ اقدام اے آر وائی نیوز پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل کے ایک متنازعہ بیان کے نشر ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔ جبکہ چینل نے یہ وضاحت بھی جاری کی تھی کہ شہباز گِل کا بیان ان کی ذاتی رائے ہے اور اس کا چینل کی پالیسی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ چینل کی انتظامیہ نے اس کی نشریات کی معطلی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے نیٹ ورک کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
10 اگست کو، سندھ ہائی کورٹ (SHC) نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (PEMRA) کو فوری طور پر پورے پاکستان میں چینل کی نشریات دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔ کیونکہ حکام نے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے پیر کی شام کو ملک کے کئی حصوں میں چینل کو بند کر دیا تھا۔ اے آر وائی نیوز نے رپورٹ کیا کہ سندھ ہائی کورٹ کے بینچ نے اے آر وائی نیوز کی معطلی سے متعلق درخواست کی سماعت کی اور کیبل آپریٹرز کو فوری طور پر ٹی وی چینل کی نشریات دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت جاری کی۔
یہ بھی پڑھیں: Pakistan ARY News Channel: پاکستان میں اے آر وائی نیوز چینل پر بندش، اینکرز پر بغاوت کا مقدمہ
عدالت نے 10 صفحات پر مشتمل حکم نامے میں پیمرا کی جانب سے اے آر وائی نیوز کو جاری کیا گیا وجہ بتاؤ نوٹس بھی معطل کر دیا تھا۔ عدالت نے ٹی وی چینل کے لائسنس کی معطلی کو بھی اگلی سماعت تک روک دیا۔ عدالت نے پیمرا اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 17 اگست تک ملتوی کر دی ہے۔