اسلام آباد: پاکستانی میڈیا کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے لیڈروں نے دعویٰ کیا ہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین ججوں نے کیس کی سماعت کی۔ بنچ کی تشکیل سے ہی عدالت عظمیٰ کا فیصلہ متنازعہ ہوگیا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ملک ایک تھیٹر بن گیا ہے تینوں ججز کو سلام۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے عوام، قانونی برادری، درخواست گزاروں اور میڈیا کی انصاف کی امیدوں کو دھچکا لگا ہے۔ فیصلے کے بعد ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور انصاف کا تقاضا ہے کہ فل بنچ کورٹ تشکیل دی جانی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ فل کورٹ بنچ کی تشکیل کے ساتھ نہ صرف انصاف ہونا چاہیے بلکہ ایسا محسوس بھی ہونا چاہیے۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو ’جمہوریت کا عدالتی قتل‘ قرار دیتے ہوئے اس پر بحث کے لیے جمعرات کو حکمران اتحاد کا اجلاس بلایا ہے۔
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ فل کورٹ کے قیام کی حکومتی درخواست کو خارج کرنے سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کے حوالے سے مہم کا دوسرا مرحلہ شروع ہو گیا ہے، اس کا آغاز سب سے پہلے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کیا تھا۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ٹویٹ کیا، "عدالتی تختہ پلٹ"۔
یہ بھی پڑھیں: