اسلام آباد: پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پاکستانی میڈیا جیو نیوز نے رپورٹ کیا کہ سابق وزیر اعظم کے خلاف ایف آئی اے کے بینکنگ سرکل پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ایف آئی آر میں عمران خان کے علاوہ سردار اظہر طارق، طارق شفیع اور یونس عامر کیانی کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں، تحقیقاتی ایجنسی نے الزام لگایا کہ کیپٹل مارکیٹ کمپنی ابراج گروپ نے اسلام آباد میں جناح ایونیو میں واقع بینک کی برانچ میں پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں 2100,000 امریکی ڈالر منتقل کیے تھے۔ اس کے علاوہ، پارٹی کو ووٹن کرکٹ کلب کے دو بینک کھاتوں سے مزید مالی اعانت ملی۔ تحقیقاتی ادارے کا کہنا ہے کہ نجی بینک کے منیجر نے بھی مشکوک ٹرانزیکشنز کی تحقیقات میں ایف آئی اے کی مدد کی۔ جیو نیوز کے مطابق ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ تاجر عارف نقوی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرایا گیا بیان حلفی بھی جھوٹا ہے۔
ایف آئی آر میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اسی بینک برانچ کے منیجر کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا تھا۔ اس میں مزید کہا گیا کہ کرنسی کے لین دین کی 12 رپورٹس اور مشکوک لین دین کی رپورٹس تھیں جن کی اطلاع بینک حکام کو متعلقہ حکام کو دینا تھی لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے۔