اسلام آباد: پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکا اور چین کے درمیان جاری دشمنی میں کسی کا ساتھ دینے پر مجبور نہیں ہونا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے پہلے ہی اپنے بہت سے مسائل ہیں۔ رواں ہفتے واشنگٹن کے نیوز آؤٹ لیٹ پولیٹیکو کے ساتھ ایک انٹرویو میں حنا ربانی کھر نے کہا کہ اسلام آباد کو واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان بڑھتی ہوئی عالمی دشمنی کے درمیان کسی ایک فریق کو منتخب کرنے کی کوئی خواہش نہیں ہے۔ پاکستان کو اب دنیا کی دو بڑی سپر پاورز کے درمیان کسی فریق کا انتخاب کرنے کی ضرورت نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور دونوں ممالک کے ساتھ توازن برقرار رکھنا چاہتا ہے۔
یہ انٹرویو ایک ایسے موقع پر ریکارڈ کیا گیا جب امریکی صدر جو بائیڈن نےکیلیفورنیا میں ایک سیاسی تقریب کے دوران اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کو آمر کہا، اس تبصرے پر بیجنگ نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریمارکس بنیادی حقائق سے متصادم، سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزی اور چین کے سیاسی وقار کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہیں۔ واشنگٹن میں سیاسی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ جو بائیڈن کے ریمارکس اور بیجنگ کے ردعمل سے پاکستان جیسے ممالک کے لیے چین اور امریکا دونوں کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔