اردو

urdu

By

Published : Oct 11, 2022, 9:59 PM IST

ETV Bharat / international

Pakistan on Altaf Ahmed Shah Death پاکستان نے الطاف احمد شاہ کی حراست میں موت پر بھارتی ناظم الامور کو طلب کیا

پاکستان نے حریت رہنما الطاف احمد شاہ کی حراستی موت پر ہندوستانی ناظم الامور کو طلب کرکے حکومت پاکستان کی طرف شدید احتجاج سے آگاہ کیا۔ اور کہا کہ الطاف احمد شاہ کی صاحبزادی کی جانب سے اپنے والد کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تحفظات کا اظہار کرنے کے باوجود بھارتی حکومت مکمل طور پر لاتعلق رہی۔ حکومت ہند نہ صرف الطاف احمد شاہ کو تسلی بخش طبی امداد فراہم کرنے میں ناکام رہی بلکہ ان کے ہسپتال میں داخل کرنے اور ضروری تشخیصی ٹیسٹوں میں بھی غیر معمولی تاخیر ان کی موت کا باعث بنی۔ Pakistan on Custodial Death of Altaf Ahmed Shah

Pakistan conveys protest to Government of India on Custodial Death of Altaf Ahmed Shah
پاکستان نے الطاف احمد شاہ کی حراست میں موت پر بھارتی ناظم الامور کو طلب کیا

پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب جاری کردہ بیان کے مطابق حریت رہنما الطاف احمد شاہ کی غیر انسانی حراستی موت پر اسلام آباد میں ہندوستانی ناظم الامور کو آج وزارت خارجہ میں طلب کرکے حکومت پاکستان کی طرف شدید احتجاج سے آگاہ کیا گیا۔ الطاف احمد شاہ گزشتہ پانچ برسوں سے ٹیرر فنڈنگ کیس میں تہاڑ جیل میں قید تھے۔

پاکستان نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان کی جانب سے الطاف احمد شاہ کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تحفظات کے اظہار کے ساتھ ساتھ ان کی صاحبزادی نے وزیر اعظم مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ کو لکھے گئے خط میں صحت کی خرابی سے آگاہ کرنے کے باوجود بھارتی حکومت مکمل طور پر لاتعلق رہی۔ حکومت ہند نہ صرف الطاف احمد شاہ کو تسلی بخش طبی امداد فراہم کرنے میں ناکام رہی جو گردوں کے کینسر میں مبتلا تھے بلکہ ان کے ہسپتال میں داخل کرنے اور ضروری تشخیصی ٹیسٹوں میں بھی غیر معمولی تاخیر ان کی موت کا باعث بنی۔

پاکستان نے کہا کہ اس سے بھی زیادہ دل دہلا دینے والی حقیقت یہ ہے کہ ہندوستانی حکام ان کے اہل خانہ کو ان سے ملنے کی رسائی سے انکار کرنے پر اڑے رہے جبکہ انسانی بنیادوں پر ان کی ضمانت کی درخواست کی عدالتی سماعت میں جان بوجھ کر تاخیر کی گئی۔ یہ بھی واضح ہے کہ جناب الطاف احمد شاہ کو اس لیے نشانہ بنایا گیا اور سزا دی گئی کہ وہ قابل احترام حریت رہنما سید علی گیلانی کے داماد اور کشمیری عوام کے حقیقی نمائندہ تھے۔ ان کی موت بھارتی حکومت کی دانستہ غفلت، انسانی حقوق کی سراسر نظر اندازی اور حریت رہنماؤں کو دبانے اور ان پر ظلم ڈھانے کی اس کی منظم مہم کا نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Altaf Ahmad Shah میرے والد کو کینسر ہے ان کی درخواست ضمانت پر غور کریں، الطاف احمد شاہ کی بیٹی کی فریاد

Altaf shah's Body Handed Over To Family الطاف شاہ کے جسد خاکی لواحقین کے حوالے

پاکستان کے دفتر خارجہ نے حریت رہنما اشرف صحرائی کی گزشتہ سال قابل مذمت حراستی موت کو یاد کرتے ہوئے پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت گرفتاری کیے گئے دیگر حریت رہنماؤں بشمول محمد یاسین ملک، مسرت عالم بھٹ، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی اور متعدد دیگر کے ساتھ کیے گئے بے رحمانہ سلوک کے حوالے سے ہندوستانی ناظم الامور کو پاکستان کے شدید خدشات سے آگاہ کیا، جن رہنماؤں کو من گھڑت مقدمات میں غیر قانونی نظربندیوں کا سامنا ہے۔ یہ بات بھی تشویشناک ہے کہ 2019 سے اب تک کم از کم 4 کشمیری سیاسی قیدی بھارتی حراست میں ہلاک ہو چکے ہیں۔

پاکستان نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ الطاف احمد شاہ کی حراست میں ہونے والی موت کی فوری تحقیقات کرائی جائے اور اس ظلم کے ذمہ داروں کا محاسبہ کیا جائے۔ اس کے علاوہ حکومت ہند سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مقامی کشمیری قیادت کو غیر قانونی طور پر یرغمال بنائے رکھنے اور انہیں ان کے بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرنے سے باز رہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کو فوری طور پر روکے اور بے بنیاد الزامات کے تحت قید تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، غیر انسانی فوجی محاصرے کو ختم کریں اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اور ان کی خواہشات کے مطابق اپنے حق خود ارادیت کا استعمال کرنے دیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details