لاہور: لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو 9 مئی کی ہنگامہ آرائی کے دوران لاہور میں کور کمانڈر کے گھر پر حملے کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے تفتیش کرنے اور گرفتار کرنے کی اجازت دے دی۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق جے آئی ٹی کے کنوینر، ڈی آئی جی (انویسٹی گیشن) لاہور نے اے ٹی سی کے انتظامی جج کو درخواست دائر کی جس میں جناح ہاؤس (کور کمانڈر کی رہائش گاہ بھی ہے) پر حملے کے حوالے سے سرور روڈ پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آر نمبر 96/2023 میں سابق وزیراعظم سے پوچھ گچھ اور گرفتاری کی اجازت طلب کی گئی۔
سربراہ جے آئی ٹی نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کو اسلام آباد کی سیشن عدالت نے سزا سنائی ہے اور وہ اس وقت توشہ خانہ کیس میں اٹک جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جناح ہاؤس حملہ کیس میں عمران خان سے پوچھ گچھ ضروری ہے، جس کے بعد ان کی گرفتاری ہو گی، انہوں نے جج سے استدعا کی کہ اٹک جیل میں زیر حراست عمران خان سے پوچھ گچھ اور گرفتاری کی اجازت دی جائے۔ جج اعجاز احمد بٹر نے درخواست منظور کرتے ہوئے جے آئی ٹی کو 9 مئی کے کیس میں عمران خان سے پوچھ گچھ اور گرفتاری کی اجازت دے دی۔
قبل ازیں 11 اگست کو جج نے پی ٹی آئی چیئرمین کی کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر حملے سمیت 9 مئی کے فسادات میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں درج 7 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی تھی۔ عمران خان کے وکیل نے عدالت کو اُن کے اٹک جیل میں قید ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے ذاتی پیشی سے معذرت کی درخواست کی تھی۔تاہم جج نے کہا کہ عمران خان کے وکیل کسی ایسی مخصوص قانونی شق کی نشاندہی کرنے میں ناکام رہے جس کی بنیاد پر قید کے بعد ضمانت قبل از گرفتاری کیس میں ذاتی حاضری سے استثنیٰ حاصل کیا جا سکے۔