روم:گذشتہ چار دنوں میں 4000 سے زیادہ بغیر دستاویز والے مہاجرین بحیرہ روم کے راستے اٹلی پہنچے ہیں۔ اطالوی ساحلی محافظوں نے کہا ہے کہ بحری جہاز کے ڈوبنے سے کم از کم 76 افراد کی موت کے تقریباً دو ہفتے بعد، دو اطالوی بندرگاہوں پر 1000 سے زائد افراد کو محفوظ مقام پر لایا گیا ہے۔ اطالوی براڈکاسٹر راینیوز24 کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 500 غیر قانونی تارکین وطن جنوبی اطالوی بندرگاہ کروٹون میں چھوٹی ماہی گیری کشتی پر پہنچے جسے اٹلی کے کوسٹ گارڈ نے طوفانی موسم کی وجہ سے کلابریا کے ساحلی علاقے کی طرف کھینچ لیا۔
کوسٹ گارڈ کے مطابق دوسری کشتی پر سوار 487 افراد کو بحفاظت ہفتہ کی صبح تقریباً 02:00 GMT پر کروٹون کی بندرگاہ پر لایا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 379 افراد کو لے جانے والی تیسری کشتی کو کوسٹ گارڈ کی دو گشتی کشتیوں نے بچایا اور پناہ گزینوں کو بحریہ کے ایک جہاز میں منتقل کیا گیا جو سسلی کی بندرگاہ آگسٹا کی طرف روانہ ہوا۔
کوسٹ گارڈ نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن شروع کیا ہے جو جمعہ کو اس وقت شروع ہوا جب تین کشتیاں اٹلی کے ساحلوں سے بہتی ہوئی دیکھی گئیں۔ ایک کیلابرین شہر کروٹون کے جنوب میں تھا اور دو مزید جنوب میں، روکیلا ایونیکا سے دور تھا۔ واضح رہے کہ 26 فروری کی رات کروٹون کے ساحل سے قریب 180 افراد کے ساتھ ایک مہاجر بحری جہاز ڈوبنے کے بعد ایشیا اور افریقہ سے روزانہ آنے والے غیر قانونی تارکین وطن کے لیے صورتحال سنگین ہو گئی۔ اطالوی حکام کا کہنا تھا کہ 28 نابالغوں سمیت 76 افراد جہاز کے حادثے میں ہلاک ہوئے تھے اور صرف 80 تارکین وطن کو بچا یا گیا تھا۔ کشتی میں پاکستانی تارکین وطن بھی سوار تھے۔