اردو

urdu

ETV Bharat / international

Online Shopping in Afghanistan اقتصادی بحران کے باعث افغانستان میں آن لائن شاپنگ سروسز بند

افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد سے ہی ملک معاشی بحران اور مالیاتی مسائل سے دوچار ہے، لیکن ایک برس بعد بھی حالات بہتر نہ ہونے کی وجہ سے تقریباً تمام بڑی آن لائن شاپنگ سروسز نے اپنی خدمات بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حال ہی میں آن لائن شاپنگ ایپ Click.af اور بقال نے اپنی سروسز بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔Online Shopping in Afghanistan

Online shopping services shut down in Afghanistan due to economic crunch
اقتصادی بحران کے باعث افغانستان میں آن لائن شاپنگ سروسز بند

By

Published : Sep 12, 2022, 5:54 PM IST

کابل: افغانستان میں تمام بڑی آن لائن شاپنگ سروسز بند ہوگئی ہیں، حال ہی میں دو بڑی آن لائن شاپنگ سروسز نے ملک میں مالی بحران کی وجہ سے اپنی سروسز بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد سے ہی ملک معاشی بحران اور مالیاتی مسائل سے دوچار ہے۔ خامہ پریس کے مطابق، ایک مشہور آن لائن شاپنگ ایپ Click.af نے چھ سالہ کامیاب مارکیٹنگ کے تجربے کے ساتھ ہفتے کی شام کو اپنی سروسز بند کرنے کا اعلان کیا۔ Click.af کے فیس بک پیج پر شائع ہونے والے ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ وہ مالی مسائل کی وجہ سے مزید کام جاری رکھنے کے قابل نہیں ہیں۔Online Shopping in Afghanistan

Click.af ایپلی کیشن کے آپریٹر نے فیس بک نوٹ میں کہا کہ ملک کی نازک معاشی صورتحال اور اقتصادی سائیکل کے رک جانے سے مارکیٹ میں فروخت شدید متاثر ہوئی اور Click.af بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ کلک آن لائن سٹور کے مالک مسیح استانکزئی نے کہا کہ وہ ابھی تک اپنے جذبات کا اظہار کرنے کو تیار نہیں ہیں اور میں اس کے بارے میں منفی احساس دلانے میں دلچسپی نہیں رکھتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ آنے والے برسوں میں مستقبل بہتر ہوگا اور Click.af پھل پھول سکتا ہے اور کامیاب ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

One Year of Taliban in Afghanistan: طالبان حکومت کا ایک سال مکمل، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام

ایک دن بعد تین سال پرانا ایک اور آن لائن شاپنگ سروس بقال نے مالی مشکلات کی وجہ سے اپنی سروسز بند کرنے کا اعلان کیا۔ بقال کے فیس بک پیج پر شائع ہونے والے ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک درمیانے درجے کی سرمایہ کاری تھی جو بالآخر اس وقت ختم ہو گئی جب شہریوں کی قوت خرید ختم ہوگئی اور مقامی بینکوں نے بینکنگ سیکٹر پر طالبان کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کے بینک اکاؤنٹس میں موجود رقوم منجمد کر دیں۔

اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد، پہلے دو ماہ بہت سے افغان شہریوں کے لیے خاصے مشکل تھے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور نے اس سنگین حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں 25 ملین لوگ غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال غیر معمولی پیمانے کے ملک گیر معاشی، مالی اور انسانی بحران کی وجہ سے ابتر ہو گئی ہے، تاہم طالبان نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹس کی بارہا تردید کی ہے، اور انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details