اوسلو: غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کے بعد مغربی ممالک میں بھی فلسطین کے حوالے سے تشویش بڑھ رہی ہے۔ جہاں امریکہ اور برطانیہ کے ارکان پارلیمنٹ جنگ بندی کے لیے اپنی حکومتوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ اب ناروے کی پارلیمنٹ نے فلسطین کو علیحدہ ملک کے طور پر تسلیم کرنے کی قرارداد منظور کر لی ہے۔ یورپی یونین میں شامل اہم ملک ناروے کی پارلیمنٹ نے فلسطین کو علیحدہ آزاد ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی۔
جمعرات کو حکمراں جماعت اور اس کے اتحاد نے پارلیمنٹ میں فلسطین کو ایک علیحدہ ملک کے طور پر تسلیم کرنے کی تجویز پیش کی۔ جس کے حق میں 10 میں سے 8 جماعتوں نے ووٹ دیا۔ اس تجویز میں حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ حتمی امن معاہدے پر کوئی شرط رکھے بغیر فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے تیار رہے۔ اس سے قبل کی تجاویز میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کو تسلیم کرنے کی شرط رکھی گئی تھی۔ خیال رہے کہ آئس لینڈ، سویڈن، پولینڈ، چیک ریپبلک اور رومانیا فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کر چکے ہیں جبکہ حال ہی میں برسر اقتدار آئے اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سن شیز نے پارلیمنٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے حوالے سے کام کریں گے۔ اس کے علاوہ ایک اور یوروپی ملک بیلجیئم نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔