بلوچستان: بولان میں خودکش بم حملے میں بلوچستان کانسٹیبلری کے کم از کم 9 اہلکار جاں بحق، جب کہ گیارہ زخمی ہو گئے۔ کچھی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) محمود نوتزئی نے کہا کہ ابتدائی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ خودکش حملہ تھا تاہم دھماکے کی نوعیت کا تعین تحقیقات کے بعد کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ بم ڈسپوزل ٹیم جائے حادثہ پر پہنچ گئی اور دھماکے کے بعد علاقے کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق یہ دھماکہ بولان کے علاقے کمبری پل کے قریب ہوا، اور زخمیوں کو ڈویژنل ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
پاکستان کو تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے تشدد کا سامنا ہے، جو کہ افغان طالبان تحریک کی ایک شاخ ہے اور نظریاتی طور پر افغان شاخ کے ساتھ منسلک ہے لیکن اس کے رہنما پاکستانی ہیں۔ ٹی ٹی پی نے پاکستان میں دہشت گردی کی تازہ ترین لہر میں کئی حملوں کی ذمہ داری قبول بھی کی ہے۔ فارن پالیسی کے مطابق، ٹی ٹی پی سے الگ ہونے والے گروپ نے کہا کہ اس نے 30 جنوری کو پشاور میں مسجد پر حملہ کیا تھا جس میں 101 نمازی ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تر پولیس اہلکار تھے۔ 2000 سے اب تک پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے 8000 سے زائد ارکان دہشت گردی کے واقعات میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔