ٹوکیو: جاپان کے چیبا پریفیکچر میں برڈ فلو کی نئی وبا کے پیش نظر مقامی انتظامیہ نے 140,000 مرغیوں کو مارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مقامی انتظامیہ نے اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ برڈ فلو کی وبا سوسا شہر کے ایک پولٹری فارم سے شروع ہوئی۔ جینیاتی تجزیہ سے ایویئن انفلوئنزا کے اعلی پیتھوجینک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ حکام نے فرم کے تین کلومیٹر کے اندر مرغیوں اور انڈوں کی نقل و حمل پر پابندی عائد کر دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جاپان میں گزشتہ سال ایویئن انفلوئنزا کا پہلا معاملہ سامنے آنے کے بعد سے اب تک اس موسم میں برڈ فلو کی وباء کے درمیان ایک کروڑ سے زائد مرغیوں کوہلاک کیاجاچکا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 19 جنوری 2023 کو جاپان کے گنما پریفیکچر میں برڈ فلو کی ایک نئی وباء کا پتہ چلا تھا اور 450,000 مرغیوں کو مارنے کا کام شروع کر دیا گیا۔ جاپان کی خبر رساں ایجنسی کیودو نے مقامی انتظامیہ کے اعداد و شمار کے حوالے سے یہ خبر دی تھی۔ خبر رساں ایجنسی نے بتایا تھا کہ میباشی شہر کے ایک فارم میں اس مشتبہ بیماری کا پتہ چلا۔ جینیاتی ماہرین نے ہائی ایویئن انفلوئنزا بیماری کی موجودگی کی تصدیق کی۔ حکام نے پہلے سے ہی بیماری والے مقامات کے ارد گرد تین کلومیٹر کے دائرے میں مرغیوں اور انڈوں کی نقل و حمل کے ساتھ ساتھ 10 کلومیٹر کے دائرے سے باہر مرغیوں اور انڈوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی تھی۔ اس نئی وبا کے پیش نظر اس سیزن میں جاپان میں ہلاک کی گئی مرغیوں کی تعداد پہلے ہی ایک کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے، جو اب جاپان کے لیے سب سے زیادہ ہے۔ گزشتہ سیزن سے پہلے نومبر 2020 سے مارچ 2021 کے آخر تک پولٹری انڈسٹری کو برڈ فلو کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان پہنچا تھا۔