کھاٹمنڈو: نیپال میں پارلیمنٹ اور سات صوبائی اسمبلیوں کے نئے نمائندوں کے لیے انتخابات اتوار کو پرامن طریقے سے ہوئے۔ الیکشن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 61 فیصد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ کمیشن نے کہا کہ یہ تخمینہ ابتدائی اعداد و شمار پر مبنی ہے اور حتمی اعداد و شمار ملنے کے بعد اس میں ایک یا دو فیصد اضافہ ہوسکتا ہے۔ انتخابات میں کل 17988570 ووٹرز ووٹ ڈالنے کے اہل تھے۔ انتخابی مبصرین کا خیال ہے کہ اس بار ووٹرز کی مایوسی واضح طور پر دکھائی دے رہی تھی اور بڑی جماعتوں کو ایوان زیریں کی نشستوں کے لیے آزاد امیدواروں، خاص طور پر نیشنل انڈیپنڈنٹ پارٹی کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ہے۔ Nepal parliament and provincial Election End
غورطلب ہے 13 مئی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران بڑی جماعتوں کی مایوسی بھی واضح طور پر نظر آرہی تھی، تب ووٹںگ 72 فیصد سے زائد تھی۔ تاہم، نیپال میں گزشتہ روز ہونے والی پولنگ میں بعض مقامات پر تنازعات اورتشدد کے واقعات سامنے آئے، جس میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ ورنہ الیکشن بڑی حد تک پرامن رہا۔ پولیس نے شرپسندوں کو منتشر کرنے کے لیے روتہاٹ، سراہہ، چتون، ڈولکھا، باجورہ اور ہُملا اضلاع میں ہوائی فائرنگ کی۔
چیف الیکشن کمشنر دنیش تھپلیہ نے پولنگ ختم ہونے کے بعد منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا، "ہمیں ملک کے مختلف حصوں میں چھٹپٹ تشدد کے دوران باجوڑہ میں ایک شخص کی المناک موت اور دیگر کے زخمی ہونے پر افسوس ہے۔" انہوں نے کہا کہ ہم زخمیوں کو ضروری علاج فراہم کر رہے ہیں۔ تھپلیہ نے بتایا کہ باجورہ میں زخمی ہونے والے دو افراد کا علاج کیا جا رہا ہے جبکہ دیگر زخمی علاج کے بعد گھر واپس جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سورکھیت، نولپراسی ایسٹ، گلمی اور باجورہ میں کم از کم 15 پولنگ اسٹیشنوں میں پولنگ متاثر ہوئی، جہاں کمیشن ایک ہفتے کے اندر دوبارہ پولنگ کرائے گا۔