اردو

urdu

ETV Bharat / international

Nuclear Weapons in Belarus بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ، نیٹو

بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے اعلان پر نیٹو نے روس کے صدر پوتن کی خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ جوہری بیان بازی کی مذمت کی اور کہا کہ نیٹو کے اتحادی اپنے بین الاقوامی وعدوں کے پورے احترام کے ساتھ عمل کرتے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Mar 26, 2023, 10:18 PM IST

برسلز: ماسکو کی جانب سے بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے اعلان کے ایک دن بعد نیٹو نے اتوار کے روز روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ جوہری بیان بازی کی مذمت کی۔ نیٹو کے ایک ترجمان نے اتوار کو رائٹرز کو ای میل کیے گئے تبصروں میں کہا کہ روس کا نیٹو کے جوہری اشتراک کا حوالہ مکمل طور پر گمراہ کن ہے۔ نیٹو کے اتحادی اپنے بین الاقوامی وعدوں کے پورے احترام کے ساتھ عمل کرتے ہیں۔

روئٹرز کے مطابق، نامعلوم ترجمان نے مزید کہا کہ روس نے اپنے ہتھیاروں پر کنٹرول کے وعدوں کو مسلسل توڑا ہے، حال ہی میں نیو اسٹارٹ ٹریٹی میں اپنی شرکت کو معطل کر دیا ہے۔ اس سے قبل، ہفتے کے روز، پوتن نے اعلان کیا کہ وہ بیلاروس میں اپنے ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کو تعینات کریں گے، جیسا کہ امریکہ اپنے نیٹو اتحادیوں کی سرزمین پر کرتا رہا ہے۔ اگرچہ یہ اقدام غیر متوقع نہیں تھا، لیکن یہ 13 ماہ قبل یوکرین پر حملے کے آغاز کے بعد سے روس کے سب سے زیادہ واضح جوہری اشاروں میں سے ایک ہے اور یوکرین نے اس کے جواب میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا تھا۔

روس کی ٹاس نیوز ایجنسی کے مطابق، روس، بیلاروس کے فریق کی درخواست پر بیلاروس میں اپنے ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کو تعینات کرے گا۔ پوتن نے کہا کی بیلاروسی صدر الیگزینڈر گریگوریوچ لوکاشینکو نے طویل عرصے سے بیلاروس کی سرزمین پر روسی ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ قبل ازیں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے یوکرین کو یورینیم کے ختم شدہ گولے فراہم کرنے کے برطانیہ کے منصوبے کے جواب میں کہا تھا کہ روس بیلاروس کو حقیقی یورینیم کے ساتھ گولہ بارود فراہم کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

پوتن نے زور دیا کہ اس میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ امریکہ کئی دہائیوں سے یہ کام کر رہا ہے۔ اس نے بہت پہلے یورپ میں اپنے اتحادی ممالک، نیٹو ممالک کی سرزمین پر اپنے ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار رکھے تھے۔ چھ ریاستوں میں- جرمنی، ترکیہ، نیدرلینڈ، بیلجیئم، اٹلی اور یونان قابل ذکر ہے، یونان میں اب ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار نہیں ہیں، لیکن ذخیرہ کرنے کی سہولت موجود ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details