اردو

urdu

Imran Khan After Pak SC Verdict: ’پاکستان کے لیے ہمیشہ آخری گیند تک لڑوں گا‘، قوم کے نام عمران خان کا پیغام

By

Published : Apr 8, 2022, 12:33 PM IST

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ٹویٹ کرکے اپنی قوم کو پیغام دیا کہ میں ہمیشہ پاکستان کے لیے آخری گیند تک لڑوں گا، عمران خان آج شام میں قوم سے خطاب بھی کرنے والے ہیں۔ Imran Khan after Pak SC Verdict

Imran Khan
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان

گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کو کالعدم اور قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے صدر کے فیصلے کو بھی غیر آئینی قرار دینے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کرکے اپنے ردعمل کا اظہار کیا، انھوں نے ٹویٹ کیا کہ قوم کے لیے میرا پیغام ہے کہ ہمیشہ پاکستان کی خاطر آخری بال تک لڑوں گا۔ عمران خان نے ٹویٹ کیا کہ میں نے وفاقی کابینہ اور اپنی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس طلب کئے ہیں جبکہ شام میں قوم سے مخاطب ہوں گا۔ قوم کیلئے میرا پیغام ہے کہ میں ہمیشہ پاکستان کیلئے لڑا ہوں اور آخری لمحے آخری گیند تک مقابلہ کرتا رہوں گا۔ Imran Khan after Pak SC Verdict

عمران خان کا ٹویٹ

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما فواد چودھری نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو بد قسمت فیصلہ قرار دے دیا۔ اپنے ٹویٹ میں فواد چودھری نے کہا کہ اس بد قسمت فیصلے نے پاکستان میں سیاسی بحران میں بہت اضافہ کردیا ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ فوری الیکشن ملک میں استحکام لا سکتا تھا بدقسمتی سے عوام کی اہمیت کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ ابھی دیکھتے ہیں معاملہ آگے کیسے بڑھتا ہے۔

فواد چودھری کا ٹویٹ

اس کے علاوہ وزیرِ اعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن مل کر بھی اکیلے عمران خان کا میدان میں سامنا نہیں کرسکی۔ زلفی بخاری نے ٹوئٹر پر سپریم کورٹ کی جانب سے از خود نوٹس کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد وزیراعظم عمران خان سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ’ڈٹ کے کھڑا ہے کپتان ! انھوں مزید لکھا کہ ہر حربہ اور ہر سازش کر کے بھی پوری اپوزیشن مل کر اکیلے عمران خان کا میدان میں سامنا نہ کر پائی اللہ الحق ہے اور آج قوم حق کے ساتھ کھڑی ہے !

سید زلفی بخاری کا ٹویٹ

واضح رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تمام ججز کا متفقہ فیصلہ ہے اور ہم نے ایک دوسرے سے مشورہ کیا ہے کہ، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی 3 اپریل کی رولنگ غیر آئینی تھی اور وزیر اعظم، صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے مشورہ نہیں دے سکتے تھے۔ اس کے علاوہ کورٹ نے قومی اسمبلی کو بحال کرتے ہوئے اسپیکر کو 9 اپریل کو صبح 10 بجے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے اور تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں فوری نئے وزیر اعظم کا انتخاب ہوگا جبکہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہو تو حکومت اپنے امور انجام دیتے رہے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details