ماسکو: سی این این نے روسی وزارت دفاع کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ روس نے ہفتے کے روز یوکرین کے ساتھ اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے اناج معاہدے کو معطل کر دیا۔ اس معاہدےکو عالمی خوراک کی قلت سے نمٹنے کے لیے کلیدی سمجھا جاتا تھا۔ جیسا کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے، روس نے ہفتے کے روز کریمیا پر یوکرین کے ڈرون حملے کے بعد یہ معاہدہ غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا۔ Moscow Suspends Grain Deal
اقوام متحدہ میں روس کے نائب مندوب دمتری پولیانسکی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ روسی فوجی جہازوں کے خلاف یوکرین کے ڈرون حملے کی وجہ سے اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے اناج معاہدے میں روس نے اپنی شرکت کو معطل کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس کو جلد ہی باضابطہ طور پر مطلع کیا جائے گا۔
روس اور یوکرین کے درمیان اقوام متحدہ اور ترکی کے ساتھ ہونے والے اناج کے معاہدے نے 22 ملین یوکرین کے اناج کی برآمد کی راہ ہموار کی جو بحیرہ اسود کی تین بندرگاہوں میں پھنسے ہوئے تھے، جو دنیا بھر کے لاکھوں بھوکے لوگوں کے لیے امید کی کرن بن گئے تھے۔ دنیا کی غریب ترین قوموں کے لاکھوں لوگوں نے جنہیں غذائی قلت کے خطرے کا سامنا ہے، یہ خبر سن کر راحت کی سانس لی کہ اناج کی یہ اشد ضرورت کی مقدار مارکیٹ میں پہنچ جائے گی اور اناج کی قیمتیں ایک بار پھر سستی ہو سکتی ہیں۔ تاہم دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے باعث روس کا یہ فیصلہ دنیا کے مصائب میں اضافہ ہی کرے گا۔