عدیس ابابا:سوڈان میں جاری تنازع کی صورتحال کے باعث ایتھوپیا پہنچنے والے افراد کی تعداد 18000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (یو این او سی ایچ اے) نے یہ اطلاع دی ہے۔ یو این او سی ایچ اےنے جمعرات کو جاری اپنی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں کہا ’’مٹیما سرحدی شہر کے ذریعے سوڈان سے ایتھوپیا پہنچنے والے افراد کی تعداد اب 18,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ یو این او سی ایچ اےنے اطلاع دی ہے کہ 440 سے زیادہ لوگ ایتھوپیا کے بینیشانگول میں کرموک بارڈر کراسنگ پوائنٹ کے ذریعے ایتھوپیا میں داخل ہوئے ہیں۔ ایجنسی کے مطابق، سوڈان میں تنازعہ شروع ہونے کے بعد پہلی بار ایتھوپیا کے گامبیلا علاقے میں پاگک/بوبیر سرحدی کراسنگ سے نئے لوگوں کی آمد کی اطلاع ملی ہے۔
یو این او سی ایچ اے کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ آنے والوں میں 60 قومیتوں کے لوگ شامل ہیں اور سب سے بڑے گروپ ایتھوپیا، سوڈانی اور ترکی ہیں۔ ایجنسی نے پہلے اعلان کیا تھا کہ جنہیں بازآبادکاری کی ضرورت ہے ان لوگوں کے لیے پناہ گاہیں اور استقبال کے علاقے زیر تعمیر ہیں اور انہیں آگے طبی امداد فراہم کی جائے گی۔ سوڈان نے 15 اپریل سے دارالحکومت خرطوم اور دیگر علاقوں میں سوڈانی فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورس کے درمیان مہلک مسلح جھڑپیں دیکھی ہیں، دونوں فریق ایک دوسرے پر تنازع شروع کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ سوڈان کی وزارت صحت کے مطابق یہاں جاری تنازعات میں اب تک تقریباً 600 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دریں اثناء عالمی ادارہ صحت نے 4000 سے زائد لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔