طرابلس: لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں پیر کو ہونے والی جھڑپوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 55 ہو گئی اور 146 زخمی ہو گئے۔ مقامی میڈیا نے یہ اطلاع دی ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں عام شہری اور سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں، جب کہ کئی لاشیں ناقابل شناخت ہیں۔ 444 بریگیڈ کے ایک طاقتور کمانڈر کی گرفتاری کے بعد پیر کو طرابلس کے کچھ حصوں میں 444 بریگیڈ اور خصوصی حراستی فورس کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔
طرابلس کے ایمرجنسی میڈیسن اور سپورٹ سنٹر کے ترجمان نے بدھ کے روز بتایا کہ پیر اور منگل کو دارالحکومت میں ہونے والی جھڑپوں میں 55 افراد ہلاک اور 146 زخمی ہوئے ہیں لیکن ترجمان نے مزید تفصیل نہیں بتائی کہ ان میں کتنے عام شہری ہیں۔ اگرچہ جھڑپوں کی وجہ کے بارے میں کوئی سرکاری بیان نہیں دیا گیا تھا، لیکن لیبیا کے پریس میں یہ خبریں آئی تھیں کہ "444 بریگیڈ" کے کمانڈر محمود حمزہ کو حراست میں لینے سے تنازعہ کی آگ بھڑک اٹھی ہے۔ اس فوجی کشیدگی کی وجہ سے متاثرہ علاقوں سے تقریباً 300 خاندانوں کا انخلا ہوچکا ہے۔ لیبیا کی حکومت برائے قومی اتحاد (جی این یو) کی وزارت صحت کے ایمرجنسی میڈیکل اینڈ اسسٹنس سینٹر کے ترجمان ملک مارسیت نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔