اردو

urdu

ETV Bharat / international

Missile Strike on a Ukrainian Shopping Center: یوکرین کے شاپنگ مال پر میزائل حملے میں 18 افراد ہلاک

یوکرین کے شہر کریمینچک میں ایک شاپنگ سینٹر پر میزائل حملے میں کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ فرانسیسی صدر مسٹر زیلنسکی نے کہا کہ یہ حملہ یوروپی تاریخ کا سب سے وحشیانہ دہشت گردانہ عمل ہے۔ Missile Strike on a Ukrainian Shopping Center

By

Published : Jun 29, 2022, 9:54 AM IST

یوکرین کے شاپنگ مال پر میزائل حملے میں 18 افراد ہلاک
یوکرین کے شاپنگ مال پر میزائل حملے میں 18 افراد ہلاک

کیف، یوکرین:یوکرین کے شہر کریمینچک میں ایک شاپنگ سینٹر پر میزائل حملے میں کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ بی بی سی نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے حوالے سے بتایا کہ پیر کو حملے کے وقت 15:50 بجے تقریباً ایک ہزار شہری مال کے اندر موجود تھے۔ مسٹر زیلنسکی نے کہا کہ یہ حملہ یوروپی تاریخ کا سب سے وحشیانہ دہشت گردانہ عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مال کی روس کے لیے کوئی اسٹریٹجک اہمیت نہیں ہے اور اس سے اس کی فوج کو کوئی نہیں خطرہ ہے۔ Missile Strike on a Ukrainian Shopping Center has Killed at Least 18 People

یوکرین کے شاپنگ مال پر میزائل حملے میں 18 افراد ہلاک

مسٹر زیلنسکی نے کہا کہ اس کے ذریعے صرف لوگ عام زندگی گزار رہے تھے، اس لیے اس پر قبضے کے تعلق سے ناراض تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف مکمل طور پر دہشت گردی کا جنون ہے، ایسے لوگ اس طرح کی چیزوں پر میزائلوں سے حملہ کرتے ہیں، انہیں اس سرزمین پر کوئی جگہ نہیں ملنی چاہیے۔ جرمنی میں جی 7 گروپ کے اجلاس کے رہنماؤں نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک نفرت انگیز واقعہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ "معصوم شہریوں پر اندھا دھند حملے جنگی جرائم ہیں۔" Russia Ukraine War

گروپ کے ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں اس حملے کی شدید مذمت کرنے کے علاوہ یوکرین کو مالی، انسانی اور فوجی امداد جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔ قامی گورنر دیمیترو لونن نے کہا کہ یہ حملہ انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ انہوں نے ٹیلی گرام پر لکھا، "شہری آبادی کے خلاف دہشت گردی کا ایک واضح اور قابل مذمت عمل"۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا ہے کہ متاثرہ افراد کی مدد کے لیے 14 ماہر نفسیات سمیت ایمرجنسی سروسز کے 440 افراد کام کر رہے ہیں۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میخواں نے روس کے میزائل حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’قابل نفرت‘ فعل قرار دیا ہے۔ یوکرین میں برطانیہ کے سفیر نے اسے "ایک مہلک روسی عمل" قرار دیا۔ جرمنی میں جی-7 کی میٹنگ سے باہرآنے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یہ ایک ’بزدلانہ‘ حملہ ہے۔ جہاں امریکہ اور دیگر ممالک نے روسی تیل اور گیس کی قیمتوں کی حد مقرر کی تھی۔
یو این آئی

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details