نیامی: افریقی ملک نائیجر میں فوجیوں نے قومی ٹی وی پر بغاوت کا اعلان کردیا ہے۔ نائیجر کے فوجی بدھ کو قومی ٹیلی ویژن پر یہ کہتے ہوئے نظر آئے کہ صدر محمد بازوم کو اقتدار سے ہٹا دیا گیا ہے اور ملک کی سرحدیں بند کر دیے جانے کے ساتھ ہی ملک گیر کرفیو کا اعلان کر دیا گیا ہے اور ملک کے تمام ادارے معطل کر دیئے گئے ہیں۔ ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے اعلان میں کرنل میجر عمادو، اپنے پیچھے نو دیگر وردی پوش سپاہیوں کے ساتھ کہا کہ ہم نے دفاعی اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ اس حکومت کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جسے آپ جانتے ہیں۔ سیکورٹی میں مسلسل گراوٹ اور ناقص معاشی اور سماجی طرز حکمرانی کی وجہ سے ایسا کرنا پڑتا ہے۔
کرنل میجر نے مزید کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے کہا گیا ہے کہ وہ مداخلت نہ کریں، صورتحال بہتر ہونے تک فضائی سرحدیں بند رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک اگلے نوٹس تک رات کا کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ دریں اثنا، نائیجر کا صدارتی کمپاؤنڈ فی الحال سیل کر دیا گیا ہے۔ ملک کے وزیر داخلہ حمادو سولے کو بھی بدھ کی صبح مقامی وقت کے مطابق صدارتی گارڈ نے گرفتار کر لیا تھا اور انہیں بازوم کے ساتھ رکھا جا رہا ہے۔
بازوم کی حمایت میں سینکڑوں مظاہرین بعد میں نیامی میں جمع ہوئے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق جب مظاہرین راشٹرپتی بھون سے تقریباً 300 میٹر کے فاصلے پر تھے تو صدارتی گارڈز نے ان کی مزید پیش قدمی روکنے کے لیے فائرنگ کر دی۔ مظاہرین کی تعداد 400 کے قریب بتائی جاتی ہے۔ کچھ لوگوں نے بازوم کی تصویریں اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ جمہوریہ کے اداروں کا مقصد غیر مستحکم کرنا نہیں ہے۔