انقرہ: ترکیہ میں اتوار کو ہونے والے صدر اور 28 ویں مدت کے پارلیمانی انتخابات کو عالمی پریس میں وسیع پیمانے پر کوریج دی گئی ہے۔شہ سرخیوں کے ساتھ ترکیہ کےانتخابات کے بارے میں یورپ کے کئی نشریاتی اداروں اور اخبارات نے ٹرن آؤٹ کی شرح 85 فیصد سےزہاد ہونے سے آگاہ کیا ہے اور بیلٹ باکس میں ترک ووٹرز کی دلچسپی کی طرف توجہ بھی مبذول کروائی ہے۔ ترکیہ کے میڈیا کے مطابق برطانوی اخبار دی گارجین کے صفحہ اول پر انتخابات کے زیادہ ٹرن آؤٹ کے ساتھ منعقد ہونے کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انتخابات جو کہ زیادہ ٹرن آؤٹ کے ساتھ ہوئے ہیں دوسرے راؤنڈ میں بھی جا رہیں گے۔ اخبار نے اپنے چوتھے اور پانچویں صفحات کو ترکی کے انتخابات کے لیے وقف کیا ہے۔
دی انڈیپنڈنٹ اخبار، فرانسیسی چینل فرانس 24، جرمنی میں اخبارات بِلڈ اینڈ ویلٹ اور آسٹریا کے پبلک براڈکاسٹر او آر ایف نے ترکیہ میں انتخابات کے بارے میں اپنی خبریں "ترکیہ انتخابات کے دوسرے راونڈ میں " کے عنوان کے ساتھ شئیر کی ہیں۔بلغاریہ کے نیشنل ٹیلی ویژن (بی این ٹی) کی خبروں میں، "ترکیہ میں ہونے والے انتخابات میں (صدر رجب طیب)، ایردوان اور ان کے حریف، ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) کے رہنما، کمال کلیچ دار اولو دوسرے راؤنڈ میں مدمقابل ہوں گے۔ دونوں ان میں سے پہلے راؤنڈ میں صدارتی انتخاب جیتنے کے لیے ضروری 51 فیصد ووٹ حاصل نہیں کر پائے ہیں ۔
سپین میں، ایل منڈو اور لا وینگارڈیا اخبارات نے انتخابات دوسرے راؤنڈ میں جانے سے آگاہ کیا ہے۔ لا رزوناخبار کے مطابق رائے شماری کے مطابق، ترکی میں صدارتی انتخابات میں سخت مقابلہ، ایردوان کی پارٹی نے پارلیمنٹ میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔اطالوی ANSA ایجنسی نے بھی "ترکیہ دوسرے راؤنڈ میں "۔ اایردوان 51 فیصد ووٹ حاصل نہ کرسکے " کی سرخی کے ساتھ ترکیہ کے انتخابات کے نتائج کو پیش کیا ہے۔بیلجیم کے فرانسیسی زبان کے ہائی سرکولیشن اخبار لی سوئر نے "ترکیہ میں صدارتی انتخابات دوسرے راونڈ کی طرف" کی سرخی استعمال کی ہے۔یونان کے Ta Nea اخبار نے اس بات پر زور دیا کہ دوسرا راونڈ نتیجے کا تعین کرے گا۔