کوالالمپور: ملائیشیا کی ایک عدالت نے جمعرات کو سابق وزیراعظم نجیب رزاق کی اہلیہ روسمہ منصور کو اپنے شوہر کے دور میں رشوت لینے کا جرم ثابت ہونے پر 10 سال قید کی سزا سنا دی۔ نجیب کو پہلے ہی ملائشین ڈیولپمنٹ برہاد فنڈ (1MDB) سے سرکاری فنڈز میں غبن کرنے کا مجرم قرار دیا جا چکا ہے اور انھیں گزشتہ ہفتے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ انہیں پانچ کرپشن کے کیسز میں سے ایک کیس میں 12 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس اسکینڈل پر عوامی احتجاج کی وجہ سے 2018 کے انتخابات میں نجیب کی پارٹی، یونائیٹڈ ملائیز نیشنل آرگنائزیشن (UMNO) کی شکست کے بعد سے نجیب اور روسمہ پر بدعنوانی کے الزامات ہیں۔Wife of EX Malaysian PM Convicted
ایک کمپنی کو بورنیو جزیرے پر میں اسکولوں کو شمسی توانائی فراہم کرنے کے لیے روسمہ منصور پر 2016 اور 2017 کے درمیان 6.5 ملین رنگٹ رشوت (1.5 ملین امریکی ڈالر) لینے کے تین الزامات پر فرد جرم عائد کی گیا۔ عدالت نے انہیں ہر مقدمے میں 10 سال قید کی سزا سنائی اور ساتھ ہی ان پر 97 کروڑ رنگٹ کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ تمام سزائیں ایک ساتھ نافذ ہوں گی۔ روسمہ نے اپنے مقدمے کے آغاز میں ان الزامات کی تردید کی تھی۔ وہ اعلیٰ عدالتوں میں ضمانت کے لیے درخواست دے سکتی ہے۔
ہائی کورٹ کے جج محمد زینی مزلان نے کہا کہ استغاثہ نے ثابت کیا ہے کہ روسمہ منصور نے رشوت مانگی اور قبول کی۔ قبل ازیں روسمہ نے عدالت سے جذباتی اپیل میں کہا کہ وہ مایوس ہیں اور محسوس ہوا کہ انصاف نہیں ملا۔ روزسمہ نے کہا کہ اس نے اپنے شوہر کے وزارت عظمیٰ کے دور میں بطور بیوی چیریٹی فاؤنڈیشن کی قیادت کرتے ہوئے کبھی پیسے کا مطالبہ نہیں کیا اور نہ ہی کوئی رشوت لی۔