نئی دہلی: بھارت کے دورے پر آئے ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور علی باغیری نےکہا کہ مہسا امینی کو قتل نہیں کیا گیا بلکہ وہ انتقال کر گئیں، انھوں نے مغربی ممالک کو ایران میں ہونے والے احتجاج کے دوران کشیدگی کے واقعات کے بارے میں بے بنیاد اور غلط ماحول پھیلانے کا بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں علی باغیری نے کہا، ہم نے ایران میں ترقی کے نام پر کچھ مغربی میڈیا کی طرف سے پیدا کیا ہوا سورش زدہ ماحول دیکھا ہے، یہ ماحول بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے، ان مغربی طاقتوں کے ہاتھوں ایرانی قوم کے حقوق پامال ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ Iranian Deputy FM on Mahsa Amin Death
ایرانی نائب وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ مغربی طاقتیں افغانستان، فلسطین یا یمن کے لوگوں کے بارے میں بات نہیں کرتیں، یہاں تک کہ وہ ان کارروائیوں کی مذمت بھی نہیں کرتیں، انھوں نے سوال کیا کہ ان لوگوں کے اصل قاتل کون ہیں؟ واضح رہے کہ ایرانی نائب وزیر خارجہ علی باغیری بھارت ایران کے درمیان سیاسی مشاورت کے ایک حصے کے طور پر بھارت کے دورے پر ہیں۔ باغیری نے بدھ کو وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات بھی کی اور دو طرفہ تعاون اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
واضح رہے کہ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس سال 13 ستمبر کو ایران کی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں مبینہ طور پر حجاب نہ پہننے کی وجہ سے حراست میں لی گئی 22 سالہ کرد ایرانی خاتون مہسا امینی کی موت کے بعد ایران کو حالیہ تاریخ میں سب سے بڑے مظاہروں میں سے ایک کا سامنا ہے۔