اسلام آباد: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کو لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو موجودہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی جگہ نیا آرمی چیف منتخب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے اس اہم تقرری پر جاری تعطل کا خاتمہ ہو گیا۔ 61 سالہ قمر باجوہ تین سال کی توسیع کے بعد 29 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے ایک اور توسیع کے حصول کو مسترد کر دیا ہے۔
پاکستان کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ 'وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے اپنے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی سٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بابت سمری صدر پاکستان کو ارسال کر دی گئی ہے۔
ڈان اخبار کے مطابق دونوں افسران کو فور اسٹار جنرلز کے عہدے پر بھی ترقی دی گئی ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے تقرریوں کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری کی ایڈوائس، صدر عارف علوی کو بھجوا دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام معاملات قانون اور آئین کے مطابق طے پا گئے ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسے سیاسی عینک سے دیکھنے سے گریز کریں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ صدر ان تقرریوں کو متنازع نہیں بنائیں گے اور وزیراعظم کے مشورے کی توثیق کریں گے۔ وزیر دفاع نے اس بات کا اعادہ کیا کہ صدر کو وزیراعظم کے مشورے کی توثیق کرنی چاہیے تاکہ تنازع پیدا نہ ہو۔ اس سے ہمارے ملک اور معیشت کو پٹری پر لانے میں بھی مدد ملے گی۔ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'ایڈوائس صدر عارف علوی کے پاس چلی گئی ہے۔ اب عمران خان کا امتحان ہے وہ دفاع وطن کے ادارے کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں یا متنازع۔