ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں اتوار کو آسمانی بجلی گرنے سے دو گھنٹے سے بھی کم وقت میں نو افراد ہلاک ہو گئے۔ مقامی وقت کے مطابق صبح 10 سے 11 بجے کے درمیان تیز بارش کے دوران سنام گنج، مولوی بازار اور سلہٹ اضلاع کے مختلف علاقوں میں ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہے۔ آسمانی بجلی گرنے کے زیادہ تر واقعات دیہی علاقوں میں پیش آئے جہاں لوگ اپنے کھیتوں میں کام کر رہے تھے۔ خشک موسم سے موسم گرما میں تبدیلی کی وجہ سے گنجان آبادی والے جنوبی ایشیائی ملک میں سال کے اس وقت کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے اموات عام ہیں۔ بنگلہ دیش میں آسمانی بجلی گرنے سے ہونے والی اموات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
گزشتہ برسوں میں سالانہ سینکڑوں اموات ریکارڈ کی جا رہی ہیں۔ ماہرین کا دعویٰ ہے کہ اس کی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے جس نے بنگلہ دیش کو اپنے اثرات سے زیادہ حساس بنا دیا ہے۔ واضح رہے کہ 21 اپریل کو بھارتی ریاست اتر پردیش کے کاسگنج میں آسمانی بجلی گرنے سے دو افراد کی موت ہو گئی تھی۔ مرنے والے کسانوں کے نام بھورے ولد کمل سنگھ اور اروند ولد گندھارو سنگھ ہیں۔ آسمانی بجلی گرنے کا واقعہ صبح 4 سے 5 بجے کے قریب پیش آیا۔ دونوں کسان کھیت میں بنی ایک جھونپڑی میں سو رہے تھے۔ بجلی گرنے سے جھونپڑی میں آگ لگ گئی۔ آگ اور آسمانی بجلی کی زد میں آکر کسان مکمل طور پر جھلس گئے۔ یہ حادثہ کاسگنج ضلع کے گاؤں راجے پور کُرا پدم ناگلا میں پیش آیا۔