طرابلس: لیبیا کی ایک عدالت نے دہشت گرد گروپ داعش کے 23 ارکان کو موت کی سزا سنائی ہے، جب کہ 14 دیگر کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ اطلاع مقامی میڈیا نے پیر کی دیر شام کو دی ہے۔ الوسط اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کچھ ملزمان شام، تیونس اور سوڈان سے لیبیا آئے تھے، تمام دہشت گردوں کو 2016 کے آخر میں بین الاقوامی اتحادی افواج کے آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پیر کو اٹارنی جنرل کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ایک شخص کو 12 سال قید کی سزا سنائی گئی، چھ کو 10 سال، ایک کو پانچ سال کی سزا، اور چھ دیگر کو تین سال کی سزا سنائی گئی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ تین افراد مقدمے کی سماعت سے پہلے ہی انتقال کر گئے اور تین دیگر کو بری کر دیا گیا۔ الجزیرہ کے مطابق مسلح تنظیم نے 2015 میں طرابلس کے پرتعیش کورنتھیا ہوٹل پر حملہ کیا تھا جس میں نو افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد، اس گروپ نے کئی مصری عیسائیوں کو اغوا کیا اور ان کے سر قلم کیے، جن کے قتل کو خونی پروپیگنڈہ ویڈیوز میں دکھایا گیا۔