لاہور: پاکستان کی لاہور ہائی کورٹ نے جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کی نظر بندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنےکا حکم دے دیا۔ جسٹس صفدر سلیم شاہد نے درخواستوں پر 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر افراد کی نظر بندی کے احکامات خلاف قانون قرار دے دیے ہیں۔ فیصلہ میں کہا گیا ہےکہ 9 مئی کے حیران کن واقعے نے پرامن اور جمہوری ملک کی مسخ شدہ تصویر پیش کی، امن و امان قائم رکھنا حکومت کی ذمہ داری تھی۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے لاہور، وزیرآباد، جھنگ، شیخوپورہ ، حافظ آباد، سیالکوٹ، منڈی بہاءالدین، گجرات، ننکانہ صاحب، گوجرانوالا اور نارووال میں پی ٹی آئی کارکنوں کی نظربندی کو کالعدم قرار دیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کو سیاسی لیڈرکی گرفتاری پر ملک بھر میں افسوسناک ردعمل آیا، حکومت نے 9 مئی کے واقعے پر بغیر سوچے سمجھے لاتعداد نظربندی کے احکامات جاری کیے، حکومت کے پاس شواہد موجود تھے تو فوجداری مقدمات میں گرفتاری کے لیے بہت وقت تھا۔