اسلام آباد: پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں جمعرات کو ایک دھماکے میں مذہبی سیاسی جماعت کے رہنما سمیت گیارہ افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ یہ دھماکہ اس وقت کیا گیا جب جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے ایک رہنما، جو ضلع قلات میں ایک سیاسی ریلی میں شرکت کے لیے جا رہے تھے، مستونگ ضلع سے گزر رہے تھے۔
مستونگ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق رہنما حافظ حمد اللہ کی گاڑی کو خودکش بمبار نے نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مشتبہ حملہ آور نے بارود سے بھری موٹر سائیکل کو ضلع کی ایک مرکزی شاہراہ پر لیڈر کی گاڑی سے ٹکرا دیا۔ جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری کا کہنا تھا کہ حملے میں رہنما اور ان کے دو سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے ہیں جنہیں قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حمد اللہ کو معمولی چوٹیں آئی ہیں، ان کی حالت مستحکم ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کے وقت ایک مسافر وین حمد اللہ کی گاڑی کے قریب سے گزر رہی تھی اور دھماکے کی زد میں آکر 8 مسافر زخمی بھی ہوئے۔ ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ تحقیقات کے لیے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ بلوچستان کے عبوری وزیر داخلہ زبیر جمالی نے واقعے کی شدید مذمت کی اور متعلقہ حکام کو اس حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو زخمیوں کی مدد کرنے کی ہدایت کی جبکہ ان کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کے لیے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔