امریکی صدر جو بائیڈن کے دستخط کے بعد ماب لنچنگ اب ملک میں نفرت انگیز جرم بن گیا ہے۔ بائیڈن نے منگل کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا"میں نے ابھی ابھی 'ایمیٹ ٹل اینٹی لنچنگ ایکٹ' Emmett Till Anti-Lynching Act پر دستخط کیا ہے، جو ملک میں لنچنگ کو نفرت انگیز جرم بناتا ہے۔" انہوں نے کہا کہ نسلی منافرت امریکہ میں کوئی پرانا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک دائمی مسئلہ ہے۔ اس قانون کے تحت کسی بھی انسان کو نفرت انگیزی کا شکار بنا کر جسمانی اذیت دینے، مار پیٹ کرنے اور زد و کوب کرتے ہوئے اس کی جان لینے کا عمل نفرت پر مبنی ایک جرم قرار دیا جائے گا اور اس کی سزا 30 سال تک کی قید اور جرمانہ ہو سکتی ہے۔
اس بل کا نام ایک 14 سالہ افریقی امریکی ایمیٹ ٹِل کے نام پر رکھا گیا ہے جسے 1955 میں ریاست مسیسیپی میں سفید فام لوگوں کے ایک گروپ نے ایک سفید فام عورت کے الزام عائد کرنے کے بعد قتل کر دیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر امریکہ میں 1882 سے 1968 تک 4743 اقلیتی افریقی نژاد امریکیوں کو قتل کیا گیا۔ امریکی سینیٹ نے حال ہی میں لنچنگ کو نفرت آمیز جرم قرار دینے کے قانون پر ہونے والی ووٹنگ میں متفقہ طور پر اس کی منظوری دی تھی۔