حیدرآباد: دنیا میں لوگ اپنے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے لاکھوں اور کروڑوں روپے خرچ کرتے ہیں یہاں تک کہ اب تو انسان لاکھوں روپئے خرچ کر کے اپنی جنسیت بھی تبدیل کروا لیتا ہے۔ لیکن جاپان سے ایک نیا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ٹوکو نامی ایک شخص کتے کی شکل اختیار کرنا چاہتا تھا اور اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے وہ شخص لاکھوں روپے بھی خرچ کرنے سے دریغ نہیں کیا۔ نسانی کتا بننے کے لیے تبدیلی کے طریقہ کار پر اسے 12 لاکھ روپئے خرچ کرنے پڑے۔
Japanese Man Transforms into Dog لاکھوں روپئے خرچ کرکے جاپانی شخص نے کتے کا روپ دھار لیا
ایک جاپانی شخص کو کتے کی شکل اختیار کرنے کی بچپن سے ہی خواہش تھی جو بالآخر اب پوری ہوگئی ہے۔ اس کے لیے اس جاپانی شخص نے لاکھوں روپے بھی خرچ کیے ہیں۔ ٹی وی اشتہارات اور فلموں کے لیے ملبوسات تیار کرنے والی جاپانی کمپنی زپ پیٹ (Zeppet) نے اس آدمی کے لیے انتہائی حقیقت پسندانہ کتوں جیسا لباس تیار کیا ہے جس کو تیار کرنے میں اسے چالیس دن لگے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپانی شخص ٹوکو کو کتے کا روپ دھارنے میں ٹی وی اشتہارات اور فلموں کے لیے ملبوسات تیار کرنے والی جاپانی کمپنی زپ پیٹ (Zeppet) نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔دراصل اس کمپنی نے ٹوکو کے لیے ایک ایسا لباس ڈیزائن کیا جو کتے کی طرح لگتا تھا۔ کمپنی کو اس لباس کو تیار کرنے میں 40 دن لگے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جاپانی شخص نے کولی نسل کے کتے کا لباس ڈیزائن کرایا ہے۔ اس پر کمپنی کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ٹوکو نے کولی کتے جیسا نظر آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، ان کی خواہش کے مطابق ہم نے اسے ایسا روپ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ شخص کتے کی طرح چار ٹانگوں پر چلتا ہوا نظر آئے گا۔
ٹوکو نے خوشی کا اظہار کیا کہ وہ بچپن سے ہی کتا بننا چاہتا تھا۔ یہ اس کی زندگی کا خواب تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کتا بہت وفادار ہوتا ہے۔ اس شخص نے اپنے یوٹیوب چینل 'I Want To Become Animal' پر اپنی ایک ویڈیو بھی اپ لوڈ کی ہے۔ معلومات کے مطابق اس چینل کو 31 ہزار سے زائد لوگ سبسکرائب کر چکے ہیں۔ اب تک اس ویڈیو کو ایک ملین سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔ یہ ویڈیو گزشتہ سال 2022 کی ہے جسے اس سال اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ اس ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹوکو نامی کولی کتے نے اپنے گلے میں پٹا باندھ رکھا ہے اور وہ زمین پر لڑھک رہا ہے۔ گزشتہ سال ڈیلی میل اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ٹوکو نے بتایا تھا کہ یہ ان کا بچپن سے ہی شوق تھا۔ اس نے اپنی شناخت بھی لوگوں سے چھپا رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی کو اپنا چہرہ نہیں دکھانا چاہتے۔