نئی دہلی: دہلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ایرج الٰہی نے کہا ہے کہ آج القدس کا مسئلہ نہ صرف ایک اسلامی مسئلہ ہے بلکہ ایک عالمی اور انسانی مسئلہ ہے۔ یہ آزادی کے لیے ایک پیمانہ بن گیا ہے اور اس حد تک پہنچ گیا ہے کہ فلسطین کا دفاع کرنا حقیقت میں حق کا دفاع کرنا بن گیا ہے اور یہی سچائی بھی ہے۔ ایراج الٰہی نے فلسطین میں حالیہ پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے اے این آئی کو بتایا کہ عالمی یوم قدس جو ہر سال ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعہ کو آتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران میں القدس نام سے ایک فورس بھی ہے جو ملک کے اسلامی انقلابی گارڈ کور کی پانچ شاخوں میں سے ایک ہے، جو غیر روایتی جنگ اور فوجی انٹیلی جنس آپریشنز میں مہارت رکھتی ہے۔ قدس نام مرحوم امام خمینی نے فلسطینی لوگوں کی امنگوں کی حمایت کرنا اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کرنے کے لیے رکھا تھا۔
بھارت میں ایرانی سفیر نے کہا کہ فلسطینی عوام کئی دہائیوں سے مشکل حالات میں ثابت قدم ہیں اور آج بھی غیر قانونی بستیاں، فلسطینیوں کی ان کی زمینوں سے جبری بے گھری، اور ان کے گھروں کی تباہی کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری ہے۔ آج یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ اسرائیلی اقدامات نہ صرف فلسطین میں بلکہ کئی دوسرے خطوں میں بھی غصے اور مایوسی کا باعث بنتے جارہے ہیں۔ اس لیے عالمی برادری کو ان سرگرمیوں کو روکنے اور فلسطین میں انسانی اور معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدام کرنا چاہیے۔
فلسطینی عوام کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذکر کرتے ہوئے ایراج الٰہی نے کہا کہ جس طرح اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی بستیوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا، اسی طرح سے یہودی آبادکاری کی سرگرمیاں جو بین الاقوامی قوانین کے مطابق غیر قانونی ہیں ان سب کو روکنا عالمی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ نہایت ضروری بھی ہے۔
اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق سنہ 2022 مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے لیے 2005 کے بعد سے سب سے ہلاکت خیز سال ثابت ہوا تھا۔ اور رواں برس بھی اب تک 98 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ عالمی برادری کو فلسطینیوں پر حملوں کی مذمت، بچوں کے حقوق کی پامالی کی مذمت اور فلسطین کے معصوم عوام کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کی مخالفت کرنی چاہیے۔