یروشلم: حماس اور اسرائیل کے بیچ جاری جنگ ساتویں روز میں داخل ہوگئی ہے۔ اسرائیل لگاتار غزہ پر فضائی حملوں کو جاری رکھے ہوئے ہے، حماس کے جنگجو بھی حملوں کا جواب دے رہے ہیں ۔غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں اب تک 500 بچوں اور 276 خواتین سمیت کم از کم 1,537 فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 6,612 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1300 تک پہنچ گئی ہے۔
- حماس نے اسرائیل پر غزہ میں 'نسل کشی' کا الزام لگایا
حماس نے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو فوجی امداد کی پیشکش کرنے والے مغربی ممالک تنازع اور قبضے کا حل تلاش کرنے کے بجائے فلسطینیوں کے قتل عام میں حصہ لے رہے ہیں۔ حماس کے سینیئر اہلکار غازی حماد نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، ’’غزہ میں لوگوں کے لیے پناہ حاصل کرنے کے لیے کوئی محفوظ علاقہ نہیں ہے۔‘‘ "ہر علاقہ اور ہر عمارت ممکنہ حملے کی زد میں ہے۔ ہر کوئی بشمول خواتین، بچے، بوڑھے اور یہاں تک کہ معذور افراد اسرائیل کے قتل عام کا نشانہ بن رہے ہیں ۔" حماد نے غزہ پر اسرائیل کے "غیر قانونی اور غیر اخلاقی" محاصرے کی بھی مذمت کی جو ایندھن اور انسانی امداد کو علاقے میں داخل ہونے سے روک رہا ہے۔
- غزہ حملوں پر اسرائیل کے ساتھ 'دوسرے محاذ' کھل سکتے ہیں: ایران
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ اگر غزہ پر اسرائیل کی بمباری جاری رہی تو جنگ "دوسرے محاذوں" پر بھی کھل سکتی ہے - جس کا بظاہر لبنانی گروپ حزب اللہ کا حوالہ ہے۔ امیر عبداللہیان جمعرات کو دیر گئے بیروت پہنچے اور ان کا استقبال لبنانی حکام کے ساتھ حماس اور فلسطینی اسلامک جہاد کے نمائندوں نے کیا۔ انہوں نے اپنی آمد پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، "غزہ پر جاری جارحیت، جنگی جرائم اور غزہ کا محاصرہ ، دوسرے محاذوں کو کھولنے کا حقیقی امکان ہے۔"
- غزہ میں اب 423,000 سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں: اقوام متحدہ