رام اللہ:شمالی ویسٹ بینک شہر تلکرم میں ایک پناہ گزین کیمپ میں ہفتہ کو اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں دو فلسطینی مارے گئے۔فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تلکرم پناہ گزین کیمپ میں تنازعہ کے دوران اسرائیلی فوجیوں کے ذریعے گولی مارنے کے بعد دو فلسطینی شہریوں کو شہر کے تھابیت تھبیٹ اسپتال میں مردہ حالت میں لایا گیا تھا۔اسرائیلی حکام نے اس واقعے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ حالانکہ اسرائیل ریڈیو نے بتایا کہ اسرائیل کے خلاف حملوں میں شامل ہونے کے معاملے میں مطلوبہ فلسطینیوں کو گرفتار کرنے کے لئے ایک اسرائیلی سیکورٹی فورسز نے تلکرم پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مارا تھا۔
مطلوبہ فلسطینی دہشت گردوں کو گرفتارکرنے کے لئے اسرائیلی فورسز خاص طور پر شمالی مغربی ساحل میں فلسطینی قصبوں، دیہاتوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر گزشتہ چند ماہ سے میں روزانہ چھاپے مار رہی ہے۔فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ جنوری کے بعدسے اسرائیلی فوج نے ان چھاپوں کے دوران 109 فلسطینیوں کو مار ڈالاہے۔اسرائیل نے کہا کہ اسی عرصے کے دوران فلسطینیوں کے ذریعے کئے گئے حملوں میں 19 اسرائیلی مارے گئے ہیں۔ اس سے قبل فلسطینی قیدی خضر عدنان تقریباً تین ماہ کی بھوک ہڑتال کے بعد اسرائیلی جیل میں انتقال کرگئے۔ اس کی اطلاع اسرائیلی جیل حکام نے دی تھی۔ وہیں اسرائیلی انسانی حقوق کے گروپ کے مطابق، اسرائیل اس وقت ایک ہزار سے زائد فلسطینیوں کو بغیر کسی الزام یا مقدمے کے حراست میں رکھے ہوئے ہے، جو 2003 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ غزہ میں قیدیوں کی ایسوسی ایشن نے عدنان کی موت کی خبر سنتے ہی خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ خضر عدنان کو سازش کے تحت پھانسی دی گئی ہے۔