تل ابیب: اسرائیل میں فلسطینی نوجوان کو قتل کرنے کا الزام عائد ہونے والے یہودی آباد کار کو گھر میں نظر بند رہنے کا حکم دیتے ہوئے رہا کر دیا گیا۔ اسرائیل کی ایک عدالت نے مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں برقعہ میں ایک فلسطینی نوجوان کو قتل کرنے کا الزام ہونے والے دو انتہائی دائیں بازو کے سرگرم کارکنوں میں سے ایک کو رہا کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یروشلم کی فوجداری عدالت برائے امن نے 19 سالہ فلسطینی جوان کے قتل کے سلسلے میں فیصلہ دیا ہے کہ انتہائی دائیں بازو کے سرگرم یہودی آباد کار یارید کو حراست میں لینے کے مطلوبہ دلائل نہیں مل سکے۔
بتایا گیا ہے کہ یحیل اندور نامی ایک یہودی آباد کار، جس پر اسی واقعے کے دائرہ کار میں قتل کا الزام تھا، پر شبہ تھا کہ فلسطینی کو ہلاک کرنے والی بندوق کو اس نے چلایا تھا۔ تاہم رونما ہونے والے واقعات میں اس کے سر میں پتھر لگنے کی وجہ سے وہ ہسپتال میں زیر علاج ہے لہذا فی الحال اس کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔