اردو

urdu

ETV Bharat / international

Israeli Rescue Team Leaves Turkey سیکیورٹی خدشات کے باعث ترکیہ سے اسرائیلی ریسکیو ٹیم وطن واپس

ترکیہ میں اسرائیلی ریسکیو اور ریلیف مشن کو سیکورٹی خطرے کی وجہ سے ترکیہ سے واپس بلا لیا گیا ہے۔ رپورٹ میں خطرے کی نوعیت کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Feb 14, 2023, 10:25 PM IST

انقرہ: اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی ریسکیو مشن اپنے ارکان کو ترکیہ میں خطرات کا سامنا تھا اور انہیں دھمکیاں مل رہی تھیں جس کی وجہ سے انہیں ترکیہ سے واپس بلا لیا گیا ہے۔ غیرملکی رپورٹ کے مطابق میڈیا نے دھمکیوں کی نوعیت کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ اسی دوران اسرائیلی طبی امدادی خدمات کے لیےکام کرنے والی "یونائیٹڈ ہاتزالہ" تنظیم نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ ترکیہ میں اس کا ریسکیو مشن واپس بلا لیا گیا ہے۔ مشن جلد از جلد اسرائیل واپس آجائے گا۔

تنظیم نے کہا کہ "ترکیہ میں اسرائیلی ریسکیو اور ریلیف مشن کو ایک اہم سیکورٹی خطرے کی وجہ سے متحدہ ہتزالہ کا ریسکیو مشن ختم ہو جائے گا اور ہماری ٹیم جلد از جلد اسرائیل واپس جائے گی"۔ اس کے علاوہ ترکیہ کے ایمرجنسی مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق اتوار کو جنوب مشرقی ترکیہ میں آنے والے زلزلے کے متاثرین کی تعداد 29,605 ہو گئی ہے۔ محکمہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "29,605 افراد کو ہلاکتوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے اور ہمارے 147,934 شہریوں کو زلزلے سے متاثرہ علاقوں سے دوسرے صوبوں میں منتقل کیا گیا ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ گذشتہ پیر کو آنے والے زلزلے نے ترکیہ اور شام کے قصبوں اور شہروں کے بڑے علاقوں کو تباہ کر دیا تھا جس میں کم از کم 37 ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ ترکیہ کے جنوبی صوبے کہرامانماراس میں پیر کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا پہلا زلزلہ آیا تھا۔ اس کے چند منٹ بعد ملک کے جنوبی صوبے غازیانٹیپ میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا اور پھر دوپہر کے وقت 01 بج کر 24 منٹ پر کہرامانماراس میں دوبارہ 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ ترکی دنیا کے سب سے زیادہ فعال زلزلہ زدہ علاقوں میں سے ایک ہے۔ ملک میں آخری 7.8 شدت کا زلزلہ 1939 میں آیا تھا،جب مشرقی ایرگنکن صوبے میں 33000 لوگ مارے گئے۔ 1999 میں، دوز میں 7.4 شدت کا زلزلہ آیا، جس میں 17000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ABOUT THE AUTHOR

...view details