اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ اسرائیل عالمی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے۔ انہوں نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے پاس فلسطین میں تشدد کی کارروائیوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انٹونیو گوٹیریئس کا کہنا ہے کہ جنین پر اسرئیل کے فضائی حملے جنگ جرائم کے زُمرے میں آتے ہیں، فضائی حملے قانون نافذ کرنے والے آپریشن سے مطابقت نہیں رکھتے۔ اقوامِ متحدہ میں فلسطینی نمائندے نے اسرائیل میں بین الاقوامی حفاظتی فورس بھجوانے کا مطالبہ کر دیا۔ جس پر انٹونیو گوٹیریئس نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ اسرائیلی حکومت اس سے اتفاق کرے گی بلکہ ایسا طریقہ اختیار کیا جائے جس سے فلسطینی شہریوں کو تحفظ ہوسکے۔
وہیں دوسری جانب حکومتِ فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے زیر قبضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہر جینن میں دو روز تک جاری رہنے والے حملوں میں سینکڑوں مکانات اور دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔ فلسطینی کابینہ کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کا نشانہ بننے والے جینن مہاجر کیمپ میں تعمیراتی امور کے دائرہ عمل میں حکومت کی جانب سے نقصانات کا تعین کرنے والی ایک رپورٹ تیار کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ کا جائزہ وزیراعظم محمد عشطیہ کی قیادت میں یکجا ہونے والی کمیٹی نے لیا، جس کے مطابق حملوں کے نتیجے میں جنین میں 4 عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں اور 25 عمارتوں کو معمولی اور بھاری سطح کا نقصان پہنچا ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جنین میں اسرائیل کے حملے میں 250 مکانات کے ساتھ ساتھ 150 سرکاری اور نجی تنصیبات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے جبکہ جنین میں ایک مسجد میں بھی تخریب کاری ہوئی ہے۔اعلان میں وزیر اعظم عشطیہ کے بیان کو بھی جگہ دی گئی ہے، اس کے مطابق "جینن شہر اور جینن مہاجر کیمپ کے شہریوں کے نقصانات کو پورا کرنے کے لیے ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر اپنے تمام تر امکانات کو بروئے کار لائیں گے۔"