رام اللہ: اسرائیلی فوج نے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب ایک گاؤں پر چھاپے کے دوران دو فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ یہ واقعہ جنین شہر کے مغرب میں واقع کفر دان گاؤں میں پیش آیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجی دستوں نے یہودی بستیوں پر حملوں میں مطلوب فلسطینیوں کی گرفتاری کے لیے گاؤں پر چھاپہ مارا۔ فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ 22 سالہ محمد سامر حوشیہ اور 25 سالہ فواد محمد عابد کو پیر کی صبح جنین کے شمال مغرب میں کفر دان میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ وزارت نے مزید کہا کہ چھاپے کے دوران کم از کم تین دیگر زخمی ہوئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔Israeli forces kill Palestinians
اتوار کی دیر رات اسرائیلی فورسز کے ساتھ تصادم اور مسلح جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب مہینوں پہلے جنین میں اسرائیلی فوجی چوکی پر فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہونے والے دو فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کے لیے کفر دان پر چھاپہ مارا۔ احمد ایمن عابد اور عبدالرحمن ہانی عابد کو 14 ستمبر کو شمالی مقبوضہ مغربی کنارے اور اسرائیل کے درمیان مرکزی داخلی مقام جالمہ چیک پوائنٹ پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ایک بیان میں کہا کہ وہ کفر دان میں ان دو افراد کے گھروں کو مسمار کرنے کے لیے آپریشن کر رہے تھے جس دوران ان پر گولیوں، پتھروں اور فائر بموں سے حملہ کیا گیا۔ مقامی میڈیا کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ ایک گھر کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا گیا ہے۔ ایسے گھروں کی مسماری کو فلسطینیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے اجتماعی سزا کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔ بڑے پیمانے پر اسرائیلی فوجی چھاپے جس میں خصوصی دستے بھی شامل تھے، اتوار کی رات شروع ہوا اور پیر کی صبح تک جاری رہا۔
قابل ذکر ہے کہ پیر کے روز گولی مار کر ہلاک ہونے والے دونوں افراد اس سال مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے پہلے فلسطینی ہیں، جو تقریباً ایک سال سے جاری اسرائیلی فوجی مہم کے نتیجے میں شدید چھاپوں اور قتل و غارت گری کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ نے 2022 کو مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے لیے 16 سالوں میں سب سے مہلک سال قرار دیا۔ اسرائیلی فورسز نے 2022 میں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں کم از کم 171 فلسطینیوں کو ہلاک کیا، جن میں 30 سے زائد بچے بھی شامل تھے اور کم از کم 9000 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
مارچ میں شروع ہونے والے اسرائیلیوں پر فلسطینیوں کے انفرادی حملوں کے بعد اسرائیلی فوج نے "بریک دی ویو" کے نام سے ایک مہم شروع کی، جس کے تحت مغربی کنارے خاص طور سے جنین اور نابلس میں تقریباً روزانہ چھاپے، بڑے پیمانے پر گرفتاریاں اور ہلاکتیں کی جاتی رہی۔